اردن میں دہشتگردی کی بڑی سازش ناکام، 16 افراد گرفتار، خطرناک ہتھیار برآمد
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
عمان: اردن میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا۔ جنرل انٹیلیجنس ڈپارٹمنٹ نے کارروائی کرتے ہوئے 16 افراد کو گرفتار کر لیا جو 2021 سے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
اردنی حکام کے مطابق زیر حراست ملزمان نے درآمد شدہ مواد سے میزائل، بم اور خطرناک ہتھیار تیار کیے تھے۔ کارروائی کے دوران حملوں کے لیے تیار میزائل بھی برآمد کیے گئے۔
انٹیلیجنس ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشتگرد گروہ نے ڈرون کے ذریعے حملوں کی تیاری بھی مکمل کر لی تھی اور بیرونِ ملک سے جنگجوؤں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔
اردن کے وزیرِ رابطہ ڈاکٹر محمد مومنی نے بتایا کہ انٹیلیجنس ایجنسی 2021 سے ان مشتبہ افراد کی نگرانی کر رہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان نے لبنان میں عسکری تربیت حاصل کی اور ان کا تعلق کالعدم تنظیم اخوان المسلمین سے ہے۔
اردنی وزیر کے مطابق منصوبے کا فلسطین، شام یا دیگر علاقائی تنازعات سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ اندرونی حالات کو خراب کرنے کی کوشش تھی۔ گرفتار افراد کو جلد اسٹیٹ سیکیورٹی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اردن نے جماعت اخوان المسلمون پر پابندی لگا دی
اردن میں اپوزیشن جماعت اخوان المسلمون اور اس سے وابستہ زیلی تنظیموں پر پابندی عائد کرکے اثاثے منجمد کردیئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان اردن کے وزیر داخلہ مازان فرایا نے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔
وزیر داخلہ مازان فرایا نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اخوان المسلمون کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں۔
انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ملک کے خلاف سازش کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار 16 دہشت گردوں نے جماعت اخوان المسلمون سے وابستگی کا اعتراف کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اخوان المسلمون کے اثاثے، دفاتر اور بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے اور یہ پابندیاں فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔
اردن کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ الاخوان المسلمون کی سرگرمیاں ملک دشمنی پر مبنی ہیں اور نوجوانوں کو ریاست کے خلاف اکسایا گیا۔
اخوان المسلمون کیا ہے؟
اخوان المسلمون کا قیام 1928 میں مصر میں ہوا جس کا بنیادی مقصد اسلامی خلافت کا قیام اور شریعت کا نفاذ ہے۔
یہ تنظیم مصر سمیت کئی عرب ممالک میں دہشت گرد قرار دی جا چکی ہے تاہم اردن میں گزشتہ کئی دہائیوں سے قانونی حیثیت رکھتی تھی۔
اخوان کی سیاسی شاخ، اسلامی ایکشن فرنٹ (IAF) نے اردن کے حالیہ انتخابات میں 138 میں سے 31 نشستیں جیت کر اہم کامیابی حاصل کی۔
اخوان المسلمون کو یہ کامیابی غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف مؤثر آواز اُٹھانے اور فلسطینیوں کی حمایت پر حاصل ہوئی تھی۔