منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا ہوگی، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ اور اس کے استعمال کے خاتمے کے لیے مربوط حکمت عملی، انٹیلی جنس شیئرنگ اور خلیجی ممالک کے ساتھ قریبی تعاون ناگزیر ہے۔ منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
انسداد منشیات کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ پاک-خلیج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آج ہم اپنی ریاستوں کے نمائندے ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر صفِ اوّل کے سپاہی بن کر منشیات جیسی لعنت کے خلاف متحد ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کے وفود کی شرکت دونوں اطراف کے پختہ عزم کی عکاس ہے۔
وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی میزبانی میں ہونے والی اس کانفرنس کا مقصد منشیات سے پاک دنیا کا مشترکہ وژن ہے، جس کے لیے حکومت خلیجی ریاستوں کے ساتھ ہر شعبے میں تعاون بڑھانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا صحت کارڈ سے اب منشیات کے عادی افراد بھی مستفید ہوسکیں گے
محسن نقوی نے کہا کہ اس لعنت کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس کا تبادلہ، مشترکہ تربیت، حقیقی وقت میں رابطہ اور تکنیکی اشتراک انتہائی ضروری ہیں۔ ان کے بقول یہ تمام اقدامات نوجوان نسل اور معاشروں کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے درمیان اشتراک منشیات کے خلاف جنگ کو مزید مؤثر اور مضبوط بنائے گا، اور یہی مشترکہ جدوجہد آنے والے وقت میں کامیابی کی بنیاد ثابت ہو گی۔
کانفرنس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، ڈی جی اے این ایف اور خلیجی ریاستوں کے اعلیٰ سطحی وفود نے بھی شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ منشیات کے خاتمے کے لیے جاری اس تعاون کو نئی جہت دی جائے گی تاکہ اس عالمی مسئلے سے نمٹنے میں واضح پیش رفت ممکن ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسداد منشیات پاک-خلیج کانفرنس منشیات کی اسمگلنگ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسداد منشیات پاک خلیج کانفرنس منشیات کی اسمگلنگ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی منشیات کی اسمگلنگ وزیر داخلہ محسن نقوی منشیات کے کے لیے
پڑھیں:
امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔