ویب ڈیسک : کراچی کی 11 مرکزی سڑکوں پر غیرقانونی رکشوں کی آمدورفت پر پابندی عائد کردی گئی ۔
کراچی میں ون پلس ٹو اور ون پلس فور موٹرکیب رکشوں پر 2 ماہ کیلئے پابندی عائد کی گئی ہے، ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر 144 سی آر پی سی کے تحت یہ اقدام کیا گیا ہے جب کہ پابندی 15 اپریل سے 14 جون تک ہوگی جس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 188 پی پی سی کے تحت ایکشن ہوگا۔
کمشنرکراچی کے نوٹیفکیشن کے مطابق شاہراہ فیصل اور آئی آئی چندریگر روڈ پر ہر قسم کے رکشوں پر پابندی ہوگی۔اس کے علاوہ عبداللہ شاہ غازی، اسٹیڈیم روڈ اور دیگر علاقوں میں بھی رکشے بند کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کو شکایات درج کرانے اور کارروائی کا اختیار دے دیا گیا ہے، تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت جاری کردی گئی ہے، پابندی کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے۔کمشنر کراچی نے مزید کہا کہ ٹریفک کے بہا ؤکو بہتر اور حادثات سے بچا کیلئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے، رکشہ ڈرائیورز کو متبادل راستوں کا استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
سینیٹر فیصل واوڈا : فائل فوٹوسینیٹر فیصل واوڈا نے کراچی میں ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کرنے والے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ کیے جانے پر اظہار افسوس کیا ہے۔
کراچی کی سڑک پر بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑی میں گھومنے والے ایف بی آر افسر کی ٹریفک پولیس اور صحافی سے بدتمیزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ انہیں بانی پی ٹی آئی کو مزید چھ سے آٹھ ماہ تک ریلیف ملتا نظر نہیں آرہا۔
اس حوالے سے سینیٹر فیصل واوڈا نے اپنے بیان میں کہا کہ اس ایف بی آر افسر کو صرف معطل کرنا کافی نہیں، نوکری سے برخاست کرنا ہوگا، حیران ہوں اب تک وزیراعظم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے اس افسر کو کیوں نہیں نکالا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ عوام کے نوکر کا عوام سے جانوروں جیسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر اس افسر کو برخاست کرنے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی تو اس افسر کو سینیٹ فنانس کمیٹی میں بلاؤں گا، سینیٹ فنانس کمیٹی میں اس افسر کے ساتھ جو کچھ ہوگا اس پر پھر کوئی گلہ نہیں کرے۔