افغانستان کی خواتین کرکٹرز کیلیے آئی سی سی و دیگر بورڈز کا اہم اقدام
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
افغانستان کی ملک بدر ہونے والی خواتین کرکٹرز کے لیے آئی سی سی کے سپورٹ پلان کو آئی سی سی، بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی)، انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) اور کرکٹ آسٹریلیا (سی اے) نے فنڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی سی سی سالانہ ادائیگیوں میں افغانستان کرکٹ بورڈ سے کوئی پیسے نہیں لے گا۔
آئی سی سی کے ترجمان نے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کرک انفو کو بتایا کہ یہ فیصلہ افغانستان کی ملک بدر ہونے والی خواتین کرکٹرز کی کوچنگ اور منٹورشپ سمیت معاملات میں مدد کے لیے کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ افغانستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کی جانب دیا جانے والا حصہ مکمل طور پر وصول کرے گا۔
واضح رہے افغانستان کرکٹ بورڈ وہ واحد فل ممبر بورڈ ہے جس کی خواتین کی ٹیم میدان میں مقابلے کے لیے نہیں اترتی جس کی وجہ افغانستان میں 2021 میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین پر سخت پابندیوں کا عائد کیا جانا ہے۔
واضح رہے گزشتہ ہفتے زمبابوے میں منعقد ہونے والی بورڈ میٹنگ کے بعد سامنے آنے والا آئی سی سی کا تازہ ترین منصوبہ چار برسوں میں افغانستان کی خواتین کی ٹیم کو سہارا دینے کی آئی سی سی کی پہلی کوشش ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: افغانستان کی کرکٹ بورڈ
پڑھیں:
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری سے متعلق اجلاس منعقد کرے گا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزارتِ خزانہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پاکستان کو کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں 20 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جانے کی بھی منظوری دی جائے گی۔ یہ فنڈز “کلائمیٹ ریزیلینس فنانسنگ” کے تحت حاصل ہوں گے، جو ماحولیاتی چیلنجز کے مقابلے میں پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات کو مستحکم کرنے کے لیے دیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ گزشتہ ماہ 15 اکتوبر کو طے پایا تھا، جس میں مالیاتی استحکام، ٹیکس اصلاحات، توانائی سیکٹر کی کارکردگی بہتر بنانے اور غیر ضروری اخراجات میں کمی جیسے نکات شامل تھے۔ اس معاہدے کے بعد پاکستان کو قسط کی منظوری کے لیے بورڈ اجلاس کا انتظار ہے۔
وزارتِ خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے معاہدے کے تمام اہداف پر پیش رفت مکمل کر لی ہے، جس کے باعث امید ہے کہ دسمبر میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری دے دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اضافی 20 کروڑ ڈالر ماحولیاتی منصوبوں، گرین انرجی پروگرامز اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے اقدامات میں استعمال کیے جائیں گے۔ وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ فنڈز زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی توازن کے استحکام اور معاشی بحالی کے لیے معاون ثابت ہوں گے۔