علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کے وفادار ہیں، فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
لاہور:
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ تو ایک ایشو ہے نہ کہ آپ پندرہ بیس سال کی پالیٹیکس کے بعد اگر سیکریٹری جنرل بنیں یا کوئی ایسا امپورٹنٹ آفس ملے کسی اتنی بڑی پارٹی کا تو پھر تو بات ہے لیکن سلمان راجہ چونکہ حالات ایسے تھے کہ جس میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے ملکر پی ٹی آئی کا کارڈر ختم کر دیا اور جو لوگ اویلیبل تھے ان میں سے خان صاحب نے کسی کو بنانا تھا تو سلمان راجہ کو یہ ذمے داری مل گئی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور عمران خان کے وفادار ہیں اور خیبر پختونخوا کے چیف منسٹر ہیں وہ ایک سیزنڈ پولیٹیشن تو ہیں، نہ ان کی باتوں سے اختلاف کر سکتے ہیں۔
ماہر معاشی امور یوسف نذر نے کہا بظاہر یہ نظر آتا ہے کہ وہ ایک بہت ہی کمزور وجہ پیش کر رہے ہیں جو بجٹ ڈیفیسٹ جو ہے اس کے جو ٹارگٹس ہیں آئی ایم ایف سے ایگری کیے ہوئے ہیں وہ وہ کام بھی کرنا چاہتے ہیں، ڈیفیسٹس کو بھی مینج کرنا چاہتے ہیں اور نزلہ پٹرولیم پرائس پر گر رہا ہے، اب معاملہ ریورس گیئر میں چلا گیا ہے، یہ کہنا بڑا مشکل ہوتا ہے کہ جو پیسہ بچے گا وہ کہاں استعمال ہو گا، ہمیں یہ پتہ ہے کہ ہمارے ہاں اکاؤنٹبلیٹی کے جو میکانزم ہیں وہ بہت کمزور ہیں تو میں نہیں سمجھتا کہ ان کی جو دلیل ہے اس میں کوئی بہت زیادہ وزن ہے،دوسال پہلے کے مقابلے میں آج بہت فرق ہے، کافی استحکام آیا ہے، روپے کی قدر بھی مستحکم ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔