میری زندگی میں تمام نعمتیں ماہین سے شادی کے بعد آئیں: شجاع اسد
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کے ابھرتے اداکار شجاع اسد نے اپنی زندگی میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر بات کی ہے۔
اداکار نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنی اہلیہ ماہین سے اپنے جذباتی اور قیمتی تعلق کے حوالے سے پردہ اٹھایا ہے۔
شجاع اسد نے بتایا ہے کہ ہم بچپن سے ایک دوسرے کے دوست ہیں، ایک دوسرے کی فیملی کو جانتے ہیں، دونوں ایک ساتھ بہت بڑے صدمے سے بھی گزر چکے ہیں، 2019ء میں ماہین کے والد کی وفات کے ٹھیک 10 سے 11 دن بعد میرے والد فوت ہو گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی کے اس کڑے وقت کے دوران ہمارا ایک دوسرے کے گھر بہت آنا جانا رہا، ایک دن والدہ نے کہا کہ وہ میرا ماہین کے ساتھ نکاح کرنا چاہتی ہیں، جس پر میں نے ہامی بھر لی۔
اداکار کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہت اچھا فیصلہ تھا جسے میری والدہ نے بہت اچھے وقت پر لیا۔
شجاع اسد نے اپنی زندگی میں حاصل ہونے والی تمام نعمتوں کو اہلیہ سے منسوب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے تمام خوشیاں اور کامیابیاں ماہین سے شادی کے بعد ہی حاصل ہوئی ہیں۔
اداکار نے انٹرویو کے دوران اہلیہ کا اپنی زندگی میں آنے اور ساتھ میں ان کی زندگی میں مثبت اثرات لانے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی اہلیہ کا جتنا شکر ادا کروں وہ کم ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: زندگی میں
پڑھیں:
ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنا دی گئی
نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان ایئر فورس کے نمائندے نے بتایا کہ گزشتہ سال گرفتار ہونے والے ایک ریٹائرڈ ایئر مارشل کو بغاوت سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی ہے اور انہیں پاک فضائیہ کے میس میں حراست میں رکھا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریٹائرڈ ایئر مارشل جواد سعید کو جنوری 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد ان کی اہلیہ نے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص جاری کرنے کی پٹیشن دائر کی تھی۔
اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس خادم حسین سومرو نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا کیونکہ پی اے ایف حکام نے انکشاف کیا تھا کہ ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکریٹس ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل کیا گیا تھا اور سزا سنائی گئی تھی۔ جج نے ریمارکس دیے تھے کہ چونکہ جواد سعید کا ٹھکانہ پہلے ہی معلوم ہے اس لیے ان کی بازیابی کے لیے پروانہ حاضری شخص کی پٹیشن دائر نہیں کی جاسکتی۔
گزشتہ ماہ جواد سعید کی اہلیہ نے ان کی برطرفی کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی اور پی اے ایف کی تحویل سے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ گرفتاری کے بعد جواد سعید کی پنشن روک دی گئی اور حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیملی ہیلتھ سروسز بھی بند کردی گئیں، لیکن بعد میں ان کی اہلیہ کا علاج بحال کر دیا گیا۔