Nawaiwaqt:
2025-06-09@16:07:41 GMT

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کا بڑا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے کا بڑا فیصلہ

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملکی معیشت کو ڈیجیٹل نظام پر منتقل کرنے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں مختلف وزارتوں اور اداروں کو ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے ٹاسک سونپے گئے اور ملکی معیشت کی بہتری کو حکومت کی اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی حصہ قرار دیا گیا وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور غیر رسمی معیشت کا مکمل خاتمہ کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں بتایا گیا کہ حال ہی میں رمضان پیکج کو وزیراعظم کی ہدایت پر مکمل طور پر ڈیجیٹل طریقے سے مستحق افراد تک پہنچایا گیا جس سے شفافیت اور مؤثریت میں اضافہ ہوا اجلاس کو معیشت کی ڈیجیٹائزیشن سے متعلق جاری منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی بریفنگ دی گئی اس موقع پر بتایا گیا کہ اسلام آباد میں آئی سی ٹی ایپلی کیشن متعارف کروائی گئی ہے جس کے ذریعے شہریوں کو ایک سو پچاس سے زائد سرکاری سہولیات ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں اجلاس میں بتایا گیا کہ راست گیٹ وے کے ذریعے ہونے والی ڈیجیٹل ادائیگیوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس کے استعمال کو روزمرہ کی مالیاتی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے حکومت اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر اقدامات کو مزید تیز کر رہی ہے حکومت کی جانب سے پانچ نکاتی حکمت عملی پر بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا جس میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے خریداری اور کاروباری اداروں کو سہولیات فراہم کرنے کی تجاویز شامل ہیں اجلاس میں حکومتی ادائیگیوں کو مکمل ڈیجیٹل نظام پر منتقل کرنے ڈیجیٹل آگاہی مہم چلانے اور ڈیٹا کی مسلسل نگرانی کے طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالی گئی اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی تمام تنخواہیں اور دیگر ادائیگیاں اب ڈیجیٹل نظام کے تحت کی جا رہی ہیں جس سے نہ صرف شفافیت ممکن ہوئی ہے بلکہ سرکاری نظام میں بہتری بھی آئی ہے وزیراعظم نے ڈیجیٹائزیشن کے تمام اقدامات کی مؤثر نگرانی کے لیے فوری طور پر ایک ورکنگ گروپ کے قیام کی ہدایت جاری کی اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی کہ اس حوالے سے ایک فعال اور متحرک ٹیم قائم کی جائے تاکہ معیشت کی مکمل ڈیجیٹائزیشن ممکن بنائی جا سکے شہباز شریف نے رمضان پیکج کی ترسیل کے لیے استعمال کیے گئے ڈیجیٹل والٹ سسٹم کو کامیاب قرار دیتے ہوئے ہدایت دی کہ اس ماڈل کو دیگر شعبوں میں بھی اپنایا جائے تاکہ حکومتی فلاحی اقدامات زیادہ شفاف اور تیز رفتار ہوں انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی اصلاحات ادارہ جاتی بنیادوں پر کر رہی ہے تاکہ یہ تبدیلیاں وقتی نہ ہوں بلکہ دیرپا اور پائیدار ثابت ہوں پاکستان کی ترقی کے لیے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اجلاس میں وفاقی وزراء احد چیمہ علی پرویز ملک شزہ فاطمہ خواجہ وزیر مملکت بلال اظہر کیانی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بتایا گیا کہ ملکی معیشت اجلاس میں معیشت کی کے لیے

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل

وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال سے قبل اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا جبکہ وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی گئی ہے۔

رواں مالی سال کے اقتصادی سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6  فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔

 رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔

رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے

دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔

اکنامک سروے کے مطابق، ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا، صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4فیصد تھا، اسی طرح پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔

بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا، اسی طرح چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا
سلاٹرنگ (مزبح خانوں)کی گروتھ 6.34 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد تھا، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔

مزید پڑھیں:پاکستانی معیشت درست سمت پر گامزن، مہنگائی کم ہوگی: یواین اکنامک سروے

اکنامک سروے کے مطابق تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا، خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد ہدف مقرر تھا،ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔

انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی گروتھ 6.48فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.7 فیصد مقرر تھا، فائنانشل اور انشورنش سرگرمیوں کی گروتھ 5.7 فیصد رہی، ہدف کے مقابلے میں 3.22 فیصد رہی، ریئل اسٹیٹ سر گرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔

تعلیم کےشعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں4.43فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کےمقابلے میں 3.71فیصد رہی، ٹرانسپورٹ اسٹوریج اینڈ کمیونی کیشنز کی گروتھ 3.3 فیصد ہدف کے بر عکس 2.2 فیصد رہی، اسی طرح پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکیورٹی کے شعبے کی گروتھ3.4 فیصد ہدف کے مقابلے میں 9.92فیصد رہی۔

یہ بھی پڑھیے: وفاقی بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی 4 تجاویز تیار

دوسری طرف اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے وفاقی بجٹ 2025-26 کے اجلاس کے شیڈول کی منظوری دیدی۔ وفاقی بجٹ 2025-26 دس جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ 11اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔ 13جون کو قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق قومی اسمبلی میں موجود پارلیمانی جماعتوں کو قواعدو ضوابط کے مطابق وقت دیا جائے گا۔ وفاقی بجٹ 2025-26  پر بحث 21جون کو سمیٹی جائے گی۔ 22جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔

24اور 25جون کو ڈیمانڈز، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 26جون کو فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری ہوگی۔ 27جون کو ضمنی گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقتصادی سروے 2025 اکنامک سروے 2025 بجٹ 2025 پاکستان

متعلقہ مضامین

  • صفائی میں انقلاب: کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کا عیدقرباں پر آلائشیں اٹھانے کا ڈیجیٹل نظام متعارف
  • مہنگائی پر قابو پا لیا، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ نے اقتصادی سروے پیش کردیا
  • مہنگائی پر قابو پا چکے ہیں، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک