فلم اچھی نہیں لگی، ابراہیم علی خان دادی شرمیلا ٹیگور کو متاثر کرنے میں ناکام ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
سیف علی خان کے بیٹے ابراہیم علی خان اپنی پہلی فلم کے ذریعے دادی شرمیلا ٹیگور کو متاثر نہ کرسکے۔
بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ شرمیلا ٹیگور نے حال ہی میں اپنے پوتے ابراہیم علی خان کی پہلی فلم ’نادانیاں‘ کے حوالے سے رائے دیتے ہوئے کہا ہے انہیں فلم پسند نہیں آئی۔
شرمیلا ٹیگور نے کہا کہ کوشش اچھی تھی، مگر فلم متاثرکن نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ فلم میں ابراہیم کی کارکردگی میں کوشش نظر آتی ہے، لیکن بطور مجموعی فلم انہیں متاثر نہیں کر سکی۔
ایک یوٹیوب انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابراہیم اس فلم میں بہت خوبصورت لگے اور انہوں نے محنت کی، لیکن فلم میں کوئی خاص بات نظر نہیں آئی۔ شرمیلا ٹیگور نے مزید کہا کہ اس قسم کی آرا عام طور پر کھلے عام نہیں دی جاتیں، تاہم ایمانداری سے بات کی جائے تو فلم کی کوالٹی بہتر ہو سکتی تھی۔
واضح رہے کہ ابراہیم علی خان اور خوشی کپور کی فلم ’ نادانیاں‘ کو شائقین نے بھی زیادہ پسند نہیں کیا، اور فلم میں ابراہیم اور خوشی کی اداکاری پر شدید تنقید بھی کی گئی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ابراہیم علی خان شرمیلا ٹیگور فلم میں
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اسلام آباد:پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔