Express News:
2025-06-09@15:20:24 GMT

پاکستان اور غیر ملکی سرمایہ کاری

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

ممتاز عالمِ دین اوروفاق المدارس العربیہ کے صدر،مفتی تقی عثمانی صاحب، نے کہا ہے :’’اسرائیلی مصنوعات ہی کا نہیں بلکہ اسرائیل کی مدد کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ بھی کیا جائے اور اسرائیل کے خلاف بھرپور احتجاج بھی کیا جائے ، لیکن پُرامن رہیں۔اسلام اعتدال کا دین ہے۔ جذبات میں آ کر توڑ پھوڑ کرنے کا دین نہیں ہے ۔ کسی کی جان و مال کو نقصان پہنچانا شریعت میں حرام ہے ۔‘‘مفتی اعظم پاکستان ، قبلہ منیب الرحمن، نے بھی غزہ میں اسرائیلی تازہ مظالم اور خونی وارداتوں کے خلاف اسرائیل کے خلاف احتجاج اور اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ بارے کھلا بیان دیا ہے ۔

ساتھ ہی مگر یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ احتجاج کنندگان کو عوام کے جان و مال کا خیال رکھنا چاہیے ، کسی کو کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہ پہنچایا جائے ۔اور اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین اور لاہور میں ایک بڑے دینی ادارے کے مہتمم، ڈاکٹر راغب نعیمی صاحب ،سے منسوب ایک بیان یوں سامنے آیا ہے :’’ہم(غزہ کے خلاف) اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کو روکنے کے لیے حسبِ استطاعت اپنا کردار ادا کرنا لازم ہے ۔ اسرائیلی مصنوعات اور اسرائیلی کمپنیوں کا معاشی مقاطع ضروری ہے ۔ اِس معاشی بائیکاٹ میں مگر عام ملکی شہریوں کے جان و مال اور املاک کو نقصان نہ پہنچایا جائے ۔‘‘

غاصب و ظالم اور خونیں صہیونی اسرائیل نے غزہ کے مسلمانوں سے 7اکتوبر2023ء سے اپریل2025ء تک جو بہیمانہ سلوک کیے ہیں، اِن پر ہم سب مسلمانوں کے دل ودماغ دکھی اور مجروح ہیں۔ جماعتِ اسلامی اور جے یو آئی ایف اسرائیل کے خلاف ملین مارچ کررہی ہیں۔ پچھلے تقریباً18مہینوں میں صہیونی اسرائیلی فوجیں غزہ کے51ہزار شہریوں کو شہید ، ایک لاکھ سے زائد اہلِ غزہ کو شدید زخمی اور دو ملین سے زائد غزہ کے شہریوں کو بے گھر کر چکی ہیں ۔ ساری معلوم دُنیا کے سبھی اہلِ ضمیر صہیونی اسرائیل کے مظالم کی مذمت کررہے ہیں ۔ امریکا ، برطانیہ اور جرمنی میں جامعات کے طلبا و طالبات ، اِس ضمن میں، سب پر بازی لے گئے ہیں ۔

امریکا میں کئی طلبا کو اِسی ’’جرم‘‘ میں امریکا سے نکال بھی دیا گیا ہے ، دوسرے احتجاجی طلبا کو یہ سبق سکھانے کے لیے کہ اگر تم نے بھی غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں اور غاصب اسرائیل کے خلاف مظاہرے کیے تو تمہارے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا جائیگا۔ امریکی صدر (ڈونلڈ ٹرمپ) اور امریکی وزیر خارجہ ( مارکو روبیو) نے اسرائیل کی حمائت میں ہر حد عبور کر لی ہے۔ ممتاز ترین امریکی جامعہ (ہارورڈ یونیورسٹی) کو سزا دینے کے لیے امریکی صدر نے اِس کی 2ارب ڈالر کی وفاقی امداد بھی بند کر دی ہے۔ مگر اِن تمام ہتھکنڈوں کے باوصف امریکا میں غزہ کے حق اور اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے رُک نہیں رہے ۔

اِس پس منظر میں وطنِ عزیز میں بھی صہیونی اسرائیل اور اِس کی مبینہ مصنوعات کے خلاف ایک نئی طاقتور لہر اُٹھی ہے ۔ ہماری تینوں بڑی سیاسی جماعتوں ( نون لیگ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی )نے پاکستان میں ابھی تک اسرائیل کے خلاف ایک بھی کوئی بڑا احتجاجی مظاہرہ نہیں کیا ہے ۔

مذہبی جماعتیں البتہ ہراول دستے کا کردار ادا کررہی ہیں ۔ بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ تمام مسالک اور مکاتبِ فکر کے ہمارے علمائے کرام نے یہ لہر اُٹھانے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے ۔تمام بڑے علمائے کرام نے مگر ساتھ ہی یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ اسرائیل اوراس کی مصنوعات (اور عالمی تجارتی اداروں) کے خلاف احتجاج کرتے ہُوئے احتیاط اور امن کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے ۔ لگتا مگر یوں ہے کہ یہ نصیحت پُر شور اور شوریدہ سر احتجاجی گروہوں کے لیے قابلِ قبول نہیں۔مظاہرے ہوں تو گڑ بڑ بھی ہو سکتی ہے۔

بین الاقوامی اداروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کے لیے حکومتِ پاکستان نے بڑی محنت کی ہے ۔ جناب شہباز شریف کی اجتماعی اور مخلصانہ کوششوں سے SIFCنے بھی اِس سلسلے میں بڑا اچھا کردار ادا کیا ہے۔ ابھی چند روز قبل شہباز حکومت نے اسلام آباد میں جو دو روزہ Overseas Pakistanis Conventionکروایا ہے ، اِس کا مقصدِ وحید بھی یہی تھا کہ غیر ممالک میں آباد پاکستانی واپس پاکستان میں سرمایہ کاری کریں اور پاکستان کی خوشحالیوں اور پاکستانیوں کے روزگار میں اضافہ کریں ۔ شنید ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے اِس کنونشن میں50ممالک سے1500سے زائد پاکستانیوں نے شرکت کی ۔

 14اور15اپریل کوجس وقت اسلام آباد کے پُر شکوہ کنونشن سینٹر میں سمندر پار پاکستانیوں سے ہمارے اعلیٰ ترین سرکاری عہدیدار ولولہ انگیز خطاب فرما رہے تھے،دنیا میں اسے سراہا جا رہا تھا ۔ یہ خبریں پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو ہمت دینے کا باعث بن سکتی ہیں۔یہ بھی یاد رکھنے کی بات ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری خوف اور دہشت کے ماحول میں پنپ ہی نہیں سکتی ۔پُر تشدد اور بد امنی کے ماحول میں کون غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں اپنا سرمایہ جھونکنے آئے گا؟اچھا ہُوا کہ پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی ہے ۔ مشتعل ہجوم کو قابو میں رکھنا مگر دشوار تر عمل ہے ۔ اِس سلسلے میں اگلے روز اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین، جناب راغب نعیمی، سے میری بات چیت ہُوئی تو اُنھوں نے بھی مکرر اِس بات کا اعادہ کیاکہ اسرائیل کے خلاف احتجاجی جلوسوں کو امنِ عامہ برباد کرنے سے ہر صورت روکا جانا چاہیے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیل کے خلاف غیر ملکی سرمایہ صہیونی اسرائیل کے خلاف احتجاج اور اسرائیل پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے غزہ کے نے بھی

پڑھیں:

ملکی سیاسی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں: شیخ رشید

---فائل فوٹو

سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے خبردار کیا ہے کہ ملکی سیاسی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔

پاکستانی قوم کا بچہ بچہ ملکی حفاظت کرنا جانتا ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستانی قوم اکٹھی ہے اور اپنے چپے چپے کی حفاظت کرنا جانتی ہے

راولپنڈی میں عید کی نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیخ رشید نے کہا کہ میں 14 کیسز میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ہوں، جیلوں میں قید غریب لوگوں کو رہا کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ نے اس مرتبہ ریڑھی بانوں کو کاروبار کا موقع نہیں دیا۔

سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے راولپنڈی کے لیاقت باغ میں نماز عید ادا کی، جہاں ضلع کا نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع منعقد ہوا، کمشنر راولپنڈی عامر خٹک نے بھی لیاقت باغ میں نماز عید پڑھی۔

متعلقہ مضامین

  • ملکی فصلوں کی پیداوار میں کتنی کمی ہوئی؟وزیرخزانہ نے اعدادوشمار جاری کر دیئے
  • مہنگائی پر قابو پا چکے ہیں، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟
  • انٹیلی جنس کے شعبے میں اسرائیل پر ایران کی کاری ضرب، اسرائیلی میڈیا میں ہلچل
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • وزیراعظم کا 2غیر ملکی رہنماؤں سے ٹیلی فونک رابطہ
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہو رہے ہیں، شیخ رشید
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہو رہے ہیں: شیخ رشید احمد
  • ملکی سیاسی حالات خراب ہوتے جارہے ہیں: شیخ رشید
  • مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس