آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا نیا ہدف مقرر کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
حکومت اور عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا ہدف مقرر کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے جس کے تحت 11.2 فیصد ہدف رکھا گیا ہے ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران جی ڈی پی کا تخمینہ لگا کر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کیلئے ٹیکس وصولیوں کا نیا ہدف طے کیا جائے گا اور اس حوالے سے تمام تفصیلات طے پا چکی ہیں دستیاب معلومات کے مطابق موجودہ مالی سال کے دوران ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا ہدف 10.                
      
				
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال جائے گا
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔