نسیم شاہ کا خوش رہنے کا عزم اور نجی زندگی پر تنقید کا دوٹوک جواب
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ یہی کوشش کرتے ہیں کہ خوش رہیں اور امید رکھتے ہیں کہ شادی کے بعد بھی خوشی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے پاکستان سپر لیگ سیزن دس میں نمائندگی کرنے والے نسیم شاہ نے ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم والی ڈرائیو انہیں بہت پسند ہے اور وہ اشتہارات میں زیادہ آنے کے حوالے سے کسی کو جوابدہ نہیں نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ انہیں زندگی کو انجوائے کرنے کا خوب انداز آتا ہے اور اگر کوئی جاننا چاہے تو شاداب خان سے پوچھ سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ انسان کو ہمیشہ سیکھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور بطور کھلاڑی میدان میں جارحانہ انداز اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کیا جا سکے فاسٹ بولر نے سابق کرکٹرز کی جانب سے نجی زندگی پر تنقید کیے جانے پر واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ مداح اگر ذاتی زندگی پر بات کریں تو قابل فہم ہے کیونکہ وہ صرف کرکٹ دیکھتے ہیں لیکن سابق کرکٹرز جنہوں نے دس سے پندرہ سال کرکٹ کھیلی ہو انہیں ذاتی معاملات پر تنقید سے گریز کرنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ اگر سابق کھلاڑی یہ بتائیں کہ اس پچ پر کیسے گیند بازی کی جانی چاہیے یا بولنگ میں بہتری کے مشورے دیں تو وہ نہ صرف دلچسپی سے سنیں گے بلکہ سیکھنے کی بھی کوشش کریں گے نسیم شاہ نے کہا کہ بعض لوگ اس بات پر تنقید کرتے ہیں کہ کھلاڑی نے کیسا بال بنایا یا شیو کی یا کوئی اشتہار کیا جو سراسر ذاتی زندگی سے متعلق باتیں ہیں اور انہیں اس میں تنقید کا نشانہ بنانا مناسب نہیں وہ سابق کرکٹرز کو لیجنڈ سمجھتے ہیں لیکن اگر وہ اسی انداز میں بات کریں گے تو کیا انہیں بھی نظرانداز کر دیا جائے ان کا کہنا تھا کہ اگر میچ میں کارکردگی بہتر نہ ہو تو مداحوں کی جانب سے تنقید سمجھ میں آتی ہے لیکن سابق کرکٹرز کی جانب سے اگر وہی باتیں ہوں جن کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہ ہو تو وہ بات ناقابل فہم ہو جاتی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ سابق کرکٹرز کی جانب سے نسیم شاہ
پڑھیں:
ٹرمپ کی تجارتی پابندیاں برقرار رہنے کا امکان، امریکی تجارتی نمائندے کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ہفتے درجنوں ممالک پر عائد کی گئی تجارتی پابندیوں میں کمی کا کوئی امکان نہیں، بلکہ وہ بدستور برقرار رہیں گی۔ یہ بات امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہی۔
گریر کے مطابق یہ محصولات جاری مذاکرات کا حصہ ضرور ہیں، لیکن ان میں نرمی کا امکان کم ہے۔ صدر ٹرمپ نے ایک صدارتی حکم نامے کے تحت مختلف ممالک پر نئی درآمدی ڈیوٹیز عائد کی ہیں، جن میں کینیڈا سے آنے والی کئی اشیا پر 35 فیصد، برازیل پر 50 فیصد، بھارت پر 25 فیصد، تائیوان پر 20 فیصد اور سوئٹزرلینڈ پر 39 فیصد تک محصولات شامل ہیں۔
اگرچہ صدر ٹرمپ کے دوبارہ منصب سنبھالنے کے بعد بعض نرخوں میں جزوی کمی کی گئی ہے، جیسا کہ یورپی یونین کے ساتھ حالیہ معاہدے کے تحت محصولات میں نصف کمی کی گئی تاہم گریر نے واضح کیا کہ تازہ ترین ٹیکسوں میں ایسا کوئی امکان نہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ میں مالی معاونت کررہا ہے، ٹرمپ کے مشیر کا الزام
گزشتہ روز ‘سی بی ایس‘ کے پروگرام ’فیس دی نیشن‘ میں نشر ہونے والے انٹرویو میں گریر نے کہا کہ یہ محصولات بیشتر معاہدوں کے تحت طے شدہ ہیں۔ بعض معاہدے عوامی ہیں، بعض نہیں، اور کچھ کا انحصار ہمارے تجارتی خسارے یا سرپلس پر ہے۔ اس لیے ان نرخوں میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چین کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بہت مثبت رہے ہیں، اور توجہ نایاب زمین سے حاصل ہونے والے مقناطیسی اور معدنی عناصر کی فراہمی پر مرکوز ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے پر کام کر رہے ہیں کہ چین سے امریکا تک مقناطیس اور متعلقہ سپلائی چین پہلے کی طرح آزادانہ طریقے سے جاری رہے۔ میں کہوں گا کہ ہم اس میں آدھے راستے تک پہنچ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تجارتی پابندیاں