غیر ملکیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی،طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 40 سال افغان بھائیوں کی دل کھول کر میزبانی کی، غیر ملکیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ افغان حکومت سے وزارتِ خارجہ رابطے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ یکم اپریل سے اب تک 84 ہزار 869 افغان باشندے واپس بھیجے جا چکے ہیں۔
(جاری ہے)
طلال چوہدری نے کہا کہ وزارتِ داخلہ میں افغان وفد سے ملاقات ہوئی، مسائل اور ان کے حل پر بات ہوئی، نائب وزیرِ اعظم کی قیادت میں ایک وفد افغانستان جارہا ہے۔انہوںنے واضح کیا کہ 30 اپریل کے بعد ویزے کے بغیر پاکستان میں نہیں رہ سکیں گے، 40 سال تک افغان بھائیوں کی دل کھول کر میزبانی کی، دنیا میں کوئی ملک ایسا نہیں جہاں بغیر ویزے کے رہا جائے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی مقیم شہریوں کو پراپرٹی کرایہ پر دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔طلال چودھری نے کہا کہ 10 لاکھ امریکی ہتھیار میں سے کچھ دہشتگرد گروپوں کے ہاتھ لگے، امریکی ہتھیار سے متعلق خبریں ہمارے مقف کی تائید ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے طلال چوہدری
پڑھیں:
افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
قابل (ویب ڈیسک )پاکستان کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔