کراچی:

اینٹی نارکوٹکس فورس(اے این ایف) نے شہرکے علاقے سہراب گوٹھ میں بس ٹرمینل اور ساؤتھ ایشین پورٹ پر کارروائی کے دوران 54 کلوگرام چرس اور9.6کلوگرام ہیروئن برآمد کرلی۔

ترجمان اے این ایف کے مطابق تعلیمی اداروں اور ملک کےمختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے اور خفیہ اطلاع پرسہراب گوٹھ میں بس ٹرمینل کے قریب کارروائی کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران 2گاڑیوں سے 54کلوگرام چرس برآمد کرکے دوملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ایک اور کارروائی کے دوران شہرکے ساؤتھ ایشین پورٹ ٹرمینل پر ایک کنٹینر کے ائیرکنڈیشن یونٹ میں چھپائی گئی 9.

6کلوگرام ہیروئن برآمد کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر2ملزمان کی گرفتاری عمل میں آئی، دیگر کارروائیوں کے دوران سٹی بائی پاس سکھر کے قریب 4 خواتین سے 8 کلو چرس برآمد کی گئی۔

ملک کے دیگر شہروں میں کی گئی کارروائیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سرانان بازار پشین کے قریب گاڑی کے خفیہ خانوں سے 612 کلو افیون، سمبڑیال، سیالکوٹ میں یونیورسٹی کے قریب خاتون سمیت ملزم سے 800 گرام آئس، لاہور میں کوریئر آفس سے آسٹریلیا بھیجے جانے والے پارسل سے 510 گرام آئس، حاجی کیمپ پشاور میں ملزم سے 100 گرام نشہ آور گولیاں برآمد کی گئیں۔

ترجمان اے این ایف کے مطابق کارروائیوں میں 17 کروڑ سے زائد مالیت کی 685 کلو گرام منشیات برآمد کی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: برآمد کی گئی کے قریب

پڑھیں:

کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی شرح پر قانونی جنگ شروع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شہر قائد میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 5 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کے بھاری جرمانوں پر مبنی ٹریفک ریگولیشن اینڈ سائٹیشن سسٹم (ٹریکس) کو باقاعدہ طور پر سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے بعد دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی اس نظام کے خلاف آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایک ہی ملک میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر مختلف شہروں میں جرمانوں کی شرح میں ناانصافی  قابلِ قبول نہیں ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت اس کیس کا جائزہ لے کر قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

دوسری جانب ماہرین  قانون نے بھی اس نظام پر کئی بنیادی اور تکنیکی سوالات اٹھائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ جدید نظام ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے تو اسٹریٹ کرمنلز کو کیوں نہیں پکڑا جا سکتا؟ اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ نظام شہریوں کی حفاظت کے بجائے حکومت کی آمدنی بڑھانے کا ایک ذریعہ ہو سکتا ہے۔

اس کے علاوہ ماہرین نے   اس چالان نظام کے تحت آن لائن فراڈ شروع ہونے کی اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے اور جرمانوں کے خلاف اپیل کے مشکل طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ ای چالان سے حاصل ہونے والا ریونیو کہاں خرچ کیا جائے گا، اس بارے میں عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کی شرح پر قانونی جنگ شروع
  • انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 3 کروڑ کی منشیات برآمد، خاتون سمیت 3 ملزمان گرفتار
  • کراچی ،ای چالان کے بعد اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • اے ایس ایف کی پشاور، ملتان میں کامیاب کارروائی، مسافروں سے 1.5 کلو منشیات برآمد
  • اے ایس ایف کا کامیاب آپریشن، 1.5 کلو منشیات ضبط
  • کراچی کے رہائشی ٹیکسی ڈرائیور کی لاش اور گاڑی کوٹ ڈیجی سے برآمد
  • تعلیمی اداروں کے قریب منشیات فروشی میں ملوث ملزم سمیت 5 گرفتار
  • بنگلہ دیش میں عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کی، ایک لاکھ کے قریب اہلکار تعینات ہوں گے
  • انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں ایک کروڑ 12 لاکھ  سے زائد مالیت کی منشیات برآمد