Islam Times:
2025-07-24@23:12:04 GMT

گنداواہ، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی برآمد

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

گنداواہ، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی برآمد

متعدد تنظیموں کیجانب سے جھل مگسی میں فلسطین اور پاراچنار کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کی تحصیل گنداواہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا اہتمام مرکزی امام بارگاہ نقویہ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ضلع جھل مگسی، معرفت فاؤنڈیشن گنداواہ اور المہدی اسکاؤٹس کے اشتراک سے کیا گیا۔ ریلی کا آغاز مرکزی امام بارگاہ نقویہ سے ہوا جو پُرامن طریقے سے شاہی بازار تک پہنچی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے اور مظلومین فلسطین کی حمایت میں تحریریں درج تھیں۔ ریلی میں بچوں اور بزرگوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کرکے اپنے جذبات کا بھرپور اظہار کیا۔ ریلی میں  امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلوچستان کے سابقہ صوبائی صدر اور قم کے طالب علم سید امانت نقوی، مجلس علماء مکتب اہلبیت کے ضلعی صدر مولانا علی نواز عرفانی اور معرفت فاؤنڈیشن کے جنرل سیکرٹری مولانا سعید احمد سعیدی نے خطاب کیا۔

مقررین نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین محض ایک سرزمین نہیں بلکہ مزاحمت، مقاومت مظلومیت اور آزادی کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم  ممالک کو فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی کھلی جارحیت اور امریکہ و دیگر ممالک کی انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار کرنا بھی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ ریلی کے دوران فضاء مسلسل "اللہ اکبر"، "لبیک یا حسین"، "لبیک یا اقصیٰ"، "مرگ بر اسرائیل"، " مرگ بر امریکہ" اور "فلسطین زندہ باد"  کے نعروں سے گونجتی رہی۔ اس موقع پر پاراچنار کے مومنین کے حق میں بھی آواز بلند کی گئی جہاں 8 ماہ سے راستے بند کرکے 7 لاکھ انسانوں کو محصور کیا گیا ہے۔  اشیاء خوردونوش اور ادویات کے نہ ملنے کی وجہ سے آئے دن راستوں کی بندش سے اموات ہو رہی ہیں لیکن ریاست کی خاموشی قابلِ تعجب ہے۔ شرکاء نے یہ عزم ظاہر کیا کہ جب تک فلسطینی عوام پر ظلم جاری ہے اور کہیں پر بھی انسانوں پر ظلم ہوگا ان کے حق میں اور ظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی عوام

پڑھیں:

اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جارہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے غزہ میں جاری نسل کشی اور انسانی بحران پر اپنی شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت سمیت عالمی طاقتوں اور دنیا بھر کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسرائیل کے مسلسل حملوں کو فوری طور پر روکنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ میڈیا کے لئے جاری اپنے بیان میں سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ غزہ میں 21 لاکھ سے زائد فلسطینی جن میں 11 لاکھ سے زائد بچے شامل ہیں، مسلسل محاصرے اور شدید بمباری کی زد میں ہیں۔ 18 مارچ 2025ء کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے اپنی فوجی جارحیت کو مزید تیز کردیا ہے اور بنیادی ضروریات اور امداد پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے عوام بھوک سے مر رہے ہیں۔ ان کے گھر تباہ ہوچکے ہیں اور ان کی آوازیں خاموش کردی گئی ہیں۔ غزہ کی صورتحال انتہائی نازک ہے اور فوری توجہ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بنا چکی ہے، اب یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق غزہ کے 90 فیصد طبی مراکز تباہ یا ناکارہ ہوچکے ہیں۔ پورے غزہ میں صرف چند غذائی مراکز کام کررہے ہیں جبکہ ہزاروں ٹن خوراک اور دوائیں کئی مہینوں سے سرحدی راستوں پر رکی ہوئی ہیں۔ صفائی، پینے کے صاف پانی اور طبی سہولیات کی تباہی کے باعث اسہال، ہیپاٹائٹس اے اور سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ یونیسیف کے مطابق 6 لاکھ 60 ہزار بچے اسکولوں سے محروم ہیں اور 17 ہزار سے زائد بچے یتیم یا اکیلے رہ گئے ہیں، اگر غزہ کا محاصرہ ختم نہ ہوا تو ستمبر 2025ء تک مکمل قحط پڑنے کا خطرہ ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی نظام کے لئے ایک سخت آزمائش کا وقت ہے۔ ہم تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل سے فوجی اور معاشی تعلقات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے تعلق سے امیر اور طاقتور ممالک بالخصوص امریکہ کی دوہری پالیسی کا خاتمہ ہونا چاہیئے، امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کو رسمی بیانات سے آگے بڑھ کر امن اور انصاف کے بنیادی اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے، جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔

سید سعادت اللہ حسینی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا تاریخی اور اخلاقی فریضہ ادا کرے، بھارت نے ہمیشہ فلسطین کے جائز موقف کی حمایت کی ہے۔ اس نازک وقت میں ہماری آواز پہلے سے زیادہ بلند اور واضح ہونی چاہیئے۔ حکومت کو اسرائیلی مظالم کی کھل کر مذمت کرنی چاہیئے، اس کے ساتھ تمام عسکری اور اسٹریٹجک تعلقات معطل کرنے چاہئیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی پرزور حمایت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری آواز سیاسی مصلحتوں کے بجائے آئینی اقدار اور تہذیبی ورثے سے رہنمائی حاصل کرے۔ نسل کشی کے وقت غیر جانبدارانہ سفارتکاری کی پالیسی انسانی قدروں کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے آخر میں ملک کے عوام سے پرامن مزاحمت میں فعال شرکت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مصنوعات اور اس نسل کشی میں شریک کمپنیوں کا بائیکاٹ کریں اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف پھیلائی جا رہی گمراہ کن معلومات کا مؤثر جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر فورم، سوشل میڈیا، عوامی اجتماعات اور ذاتی روابط کا استعمال کرتے ہوئے غزہ کی حقیقت دنیا کے سامنے رکھنی چاہیئے اور مظلوموں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہونا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • یہودی فوج کے ہاتھوں 331 مسلمان فلسطین میں قتل
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک