کالعدم تنظیم کیلئے چندہ اکٹھا کرنیوالے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ابراہیم، فواد اور آصف کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کررہے تھے۔ ملزمان لوگوں کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت بھی دیتے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکٹھا کرنے والے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں عدالت نے خارج کردیں۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمان کی ضمانت درخواستوں پر سماعت جج محمد اقبال خان کے روبرو ہوئی۔ پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزم ابراہیم، فواد اور آصف کالعدم تنظیم کے لیے چندہ اکھٹا کررہے تھے۔ ملزمان لوگوں کو تنظیم میں شمولیت کی دعوت بھی دیتے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے ہزاروں روپے برآمد ہوئے ہیں۔ ٹھوس شواہد موجود ہیں، ضمانت درخواست خارج کی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کالعدم تنظیم کے لیے چندہ ملزمان کی ضمانت
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔