مقبوضہ وادی کشمیر میں طوفانی بارشیں، ژالہ باری سے فصلیں تباہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ضلع شوپیاں کے کئی علاقوں میں ژالہ باری کے باعث پھلوں کے باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ژالہ باری کی وجہ سے پھل اور فصلیں سخت متاثر ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گرمائی دارالحکومت سرینگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں جمعہ کے روز سخت بارش ہوئی۔ ضلع شوپیاں کے کئی علاقوں میں ژالہ باری کے باعث پھلوں کے باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 18 اپریل سے 20 اپریل تک مقبوضہ علاقے میں شدید بارش، برف باری، گرج چمک اور تیز ہوائوں کی وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ نے جموں و کشمیر کے بالائی علاقوں میں پیر پنجال رینج خاص طور پر اسلام آباد، پہلگام، کولگام، سنتھن پاس، شوپیاں، پیر کی گلی، سونمرگ ،زوجیلا، بانڈی پورہ، رازدان پاس، گلمرگ اور کپواڑہ سادھنا پاس کے حوالے سے خاص طور پر الرٹ جاری کیا ہے۔ ایڈوائزری میں 40-50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہوائوں، 60-70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڑالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے گرنے، پتھروں کی شوٹنگ اور ندیوں اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کے بارے میں بھی خبردار کیا گیا ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ کسانوں کو 18 اپریل سے 21 اپریل کی سہ پہر تک تمام زرعی کاموں کو معطل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علاقوں میں ژالہ باری
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے‘ کبھی تھا نہ کبھی ہوگا‘ پاکستانی مندوب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-22
جینوا (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کے بے بنیاد دعوؤں کا مؤثر جواب دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا۔ پاکستانی مندوب سرفراز احمد گوہر نے اپنے حق جواب کے استعمال میں کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ ظاہر کیا گیا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور اسے کشمیری عوام کو حقِ خود ارادیت دینے سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔سرفراز گوہر نے کہا کہ دنیا بھر کی انسانی حقوق تنظیمیں، سول سوسائٹی اور آزاد میڈیا مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم پر گہری تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ *جینو سائیڈ واچ* کے مطابق بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق دینے پر مجبور کیا جائے۔