ضلع شوپیاں کے کئی علاقوں میں ژالہ باری کے باعث پھلوں کے باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ ژالہ باری کی وجہ سے پھل اور فصلیں سخت متاثر ہوئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گرمائی دارالحکومت سرینگر سمیت وادی کے مختلف علاقوں میں جمعہ کے روز سخت بارش ہوئی۔ ضلع شوپیاں کے کئی علاقوں میں ژالہ باری کے باعث پھلوں کے باغات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ محکمہ موسمیات نے 18 اپریل سے 20 اپریل تک مقبوضہ علاقے میں شدید بارش، برف باری، گرج چمک اور تیز ہوائوں کی وارننگ جاری کی ہے۔ محکمہ نے جموں و کشمیر کے بالائی علاقوں میں پیر پنجال رینج خاص طور پر اسلام آباد، پہلگام، کولگام، سنتھن پاس، شوپیاں، پیر کی گلی، سونمرگ ،زوجیلا، بانڈی پورہ، رازدان پاس، گلمرگ اور کپواڑہ سادھنا پاس کے حوالے سے خاص طور پر الرٹ جاری کیا ہے۔ ایڈوائزری میں 40-50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہوائوں، 60-70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ڑالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ، مٹی کے تودے گرنے، پتھروں کی شوٹنگ اور ندیوں اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کے بارے میں بھی خبردار کیا گیا ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ کسانوں کو 18 اپریل سے 21 اپریل کی سہ پہر تک تمام زرعی کاموں کو معطل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علاقوں میں ژالہ باری

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔ 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔

فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔

مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب؛ کچے کا وسیع علاقہ ڈوب گیا، فصلیں تباہ
  • زندگی بھر بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہنے والے عبدالغنی بھٹ کون تھے؟
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • پنجاب میں زور ٹوٹ گیا،سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب،نقل مکانی،فصلیں تباہ
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مون سون بارشوں کے 11 ویں سپیل کا آغاز، ایبٹ آباد اور دیگر علاقوں میں طوفانی بارش
  • سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
  • آئندہ 24 گھنٹوں میں ملک کے کن علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں؟ محکمہ موسمیات نے بتا دیا