اسحاق ڈار سکیورٹی اور امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات کیلئے کابل روانہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سکیورٹی اور امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات کرنے کیلئے کابل روانہ ہو گئے۔
اعلیٰ سطح کا وفد بھی نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ کابل روانہ ہوا ہے۔
نور خان ایئر بیس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے برادرانہ تعلقات ہیں، افغانستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے، کوشش ہو گی کہ دونوں ممالک مل کر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کچھ عوصے سے دونوں ممالک کے درمیان سرد مہری رہی ہے، وزیراعظم سمیت سب نے فیصلہ کیا ہے کہ افغانستان کیساتھ بات چیت کی جائے
دورے کے دوران اسحاق ڈار افغان عبوری وزیرِ اعظم اور افغان نائب وزیرِ اعظم برائے اقتصادی امور سے ملاقاتیں کریں گے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ کابل کے دوران افغان ہم منصب امیر خان متقی سے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے جس میں سکیورٹی، تجارت، رابطوں اور عوامی تعلقات سمیت تمام امور پر بات ہو گی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
امریکہ کیجانب سے روس کو انتباہ جنگ کیجانب ایک قدم ہے، ماسکو
روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو کیخلاف جاری ہونیوالی واشنگٹن کی وارننگ، دونوں ممالک کے درمیان جنگ کیطرف ایک قدم ہے! اسلام ٹائمز۔ روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری مدودوف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کے خلاف جاری ہونے والی دھمکیوں پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اپنی ایک تقریر میں اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے دیمتری مدودوف نے کہا کہ ہم نہ اسرائیل ہیں اور نہ ہی ایران! روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حتمی انتباہ کہ جس کا واشنگٹن، ماسکو کے خلاف اعلان کرتا ہے؛ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی طرف ایک حتمی قدم ہے!
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیانات میں اپنے روسی ہم منصب کے خلاف کھل کر "عدم اطمینان" کا اظہار کیا تھا جبکہ آج سکاٹ لینڈ میں برطانوی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں ماسکو کے لئے 10 سے 12 دن کی نئی ڈیڈ لائن مقرر کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں، جو آج سے شروع ہو گی! ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں "صدر پیوٹن سے مایوس ہوں... میں اس 50 دن کی ڈیڈ لائن کو کم کرنے جا رہا ہوں جو میں نے انہیں دیی تھی، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ مجھے پہلے ہی اس سوال کا جواب معلوم ہے کہ کیا ہونے والا ہے!"