مجلس وحدت مسلمین کل بھی مظلومین پاراچنار کے ساتھ تھی اور آج بھی مظلومین کے ساتھ ہے، سید ناصر عباس شیرازی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں حمایت مظلومین پاراچنار کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ضلع کرم اور پارچنار کی تاریخ گواہ ہے اس علاقے کی محرومی کو مجلس وحدت مسلمین نے ہر فورم پر اُٹھایا ہے، دشمن ہمیں دیوار سے لگانا چاہتا تھا لیکن ہم نے شیعہ سنی اتحاد سے دشمن کے ارادوں کو ناکام بنا دیا ہے، یہی وجہ ہے آج قومی اسمبلی کے ہر اجلاس میں پاراچنار کے مسئلے بات ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے جامعہ الصادق میں منعقدہ مرکزی بقیة اللہ کنونشن میں حمایت مظلومین پاراچنار کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین وہ واحد تنظیم ہے جو مظلومین کے ساتھ ہے چاہے وہ مظلومین پاراچنار ہوں یا مظلومین غزہ و فلسطین ہوں، ضلع کرم اور پارچنار کی تاریخ گواہ ہے اس علاقے کی محرومی کو مجلس وحدت مسلمین نے ہر فورم پر اُٹھایا ہے، دشمن ہمیں دیوار سے لگانا چاہتا تھا لیکن ہم نے شیعہ سنی اتحاد سے دشمن کے ارادوں کو ناکام بنا دیا ہے، یہی وجہ ہے آج قومی اسمبلی کے ہر اجلاس میں پاراچنار کے مسئلے بات ہوتی ہے، ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک سابق وزیراعظم کو جس کی ایک صوبے میں حکومت ہے جب وہ پابند سلاسل ہے تو ہمارا تحصیل چیئرمین مزمل فصیح بھی حق کی آواز بلند کرنے کے جرم میں پابند سلاسل ہے، مجلس وحدت مسلمین آج ایک قومی دھارے میں ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مظلومین پاراچنار
پڑھیں:
لیبیا کشتی حادثہ، مزید 2میتیں پاراچنار پہنچا دی گئیں
---فائل فوٹولیبیا کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے مزید دو افراد کی میتیں پاراچنار پہنچادی گئی ہیں۔
ایک جاں بحق نوجوان حسن کے والد کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا علاقے میں بدامنی سے تنگ آکر گھر سے نکلا تھا، طویل انتظار کے بعد بیٹے کی لاش ملی۔
لیبیا میں پاکستانیوں سمیت 65 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی کو ہولناک حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 16 پاکستانیوں میں سے7 کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق 5 فروری کو پیش آنے والے اس لیبیا کشتی حادثے میں کُل 18 پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے، جن میں پاراچنار کے 15 افراد بھی شامل تھے۔
دفتر خارجہ نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والوں میں سے 6 پاکستانی اب بھی لاپتہ ہیں۔