لاہور:

محمود بوٹی بند کے علاقے میں قبضہ مافیا کے خلاف ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا، آپریشن کیا گیا جس میں 50 ارب سے زائد مالیت کی پچیس ایکڑ زمین واگزار کروا لی گئی۔

وفاقی وزیر ریلویز کی قبضہ مافیا کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے نتیجے میں ریلوے انتظامیہ نے محمود بوٹی بند کے علاقے لاہور رنگ روڑ کے ساتھ قبضہ مافیا کے خلاف بڑا اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کرتے ہوئے 50 ارب مالیت کی اراضی واگزار کروا لی۔

 اینٹی انکروچمنٹ آپریشن ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے فاطمہ بلال کی نگرانی میں ہوا۔ آپریشن کے دوران ریلوے کی 25 ایکڑ زمین واگزار کروا لی گئی جس پر ایک ہاؤسنگ سوسائٹی، 5 فیکٹریاں،7 مارکیاں اور 2 پیٹرول پمپ بنے ہوئے تھے۔ واگزار کروانے کے بعد تمام پراپرٹیز کو موقع پر ہی سیل کر دیا گیا۔

 ایک اندازے کے مطابق واگزار کروائی گئی ریلوے زمین اور پراپرٹیز کی آئندہ نیلامی کروائی جائے گی  جس سے محکمے کو سالانہ 4 ارب روپے آمدن ہو گی۔ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی اینٹی انکروچمنٹ ڈرائیو کے حوالے سے بڑے آپریشن کی کامیابی پر ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور محمد حنیف گل نے پوری آپریشن ٹیم کو شاباش دی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: قبضہ مافیا

پڑھیں:

مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ میں کاؤنٹر کرائم ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کی جانب سے مبینہ جعلی پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار فرحت بی بی کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فرحت بی بی کا بیٹا غضنفر حسن پولیس مقابلے میں مارا گیا اور اب وہ اپنے دوسرے بیٹے کے تحفظ کے لیے عدالت سے رجوع کر رہی ہیں۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہو رہے ہیں جن پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: جعلی پولیس مقابلہ: فیصل آباد پولیس کے 3 اہلکاروں کو سزائے موت کا حکم

چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں جذباتی باتیں نہ کریں، یہاں قانون اور شواہد کی بنیاد پر فیصلے ہوتے ہیں۔ انہوں نے آئی جی پنجاب سے مکالمے میں کہا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہیں کر سکا، اس لیے آپ کو بلایا گیا۔

چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے مطابق ملزم کی ریکوری کے بعد جب اسے لے جایا جا رہا تھا تو گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوا اور ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ اگر واقعی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی تو گولی سیدھی ملزم کو ہی کیوں لگی؟ گاڑی کو یا کانسٹیبل کو کیوں نقصان نہیں پہنچا؟

یہ بھی پڑھیے: سی سی ڈی کے خوف نے بڑے بڑے غنڈوں کو معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا: مریم نواز

چیف جسٹس نے کہا کہ اب جو رپورٹ پیش کی گئی ہے اس سے کیس کے حقائق بالکل مختلف نظر آتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ روزانہ درجنوں درخواستیں عدالت میں آ رہی ہیں، جن میں مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی شکایت کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ سی سی ڈی کے تحت ہونے والے تمام پولیس مقابلوں کا تفصیلی جائزہ لیں اور متعلقہ پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر پالیسی وضع کریں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • شفقت محمود نے پہلی مرتبہ قبضہ مافیا، لینڈ مافیا ، تجاوزات مافیا، ناجائز منافع خوروں اور غنڈہ گردوں کو نکیل ڈالی
  • مستونگ میں آپریشن، میجر، سپاہی شہید، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک
  • بوگیوں کی قلت؛ ایڈوانس ٹکٹیں لینے والے مسافروں کا احتجاج،رقم ری فنڈ کرنے کا اعلان
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن؛ 3 دہشتگرد جہنم واصل، 2 جوان شہید
  • عمران خان مجبوری میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کا کوئی اصولی موقف نہیں: اقرارالحسن
  • سرکاری اراضی پر قبضہ کسی صورت قبول نہیں، خسارے والے اداروں کی نجکاری، خود نگرانی کرونگا: وزیراعظم
  • مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کیخلاف روزانہ درجنوں درخواستیں آرہی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی دیرپا قبضہ نہیں کرسکتے، سرفراز بگٹی
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرسکتے: وزیراعلیٰ بلوچستان