احسن بھون اور عرفان صادق تارڑ نے پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کے موقع پر وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل کا کہنا تھا کہ آج تاریخی دن ہے، پنجاب بار کونسل میں مینوئل سسٹم کو ختم کر دیا گیا، وکالت کے لائسنس کے امیدوار اب مینوئل سسٹم کے بجائے آن لائن فائل جمع کرواسکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون اور وائس چیئرمین عرفان صادق تارڑ نے پنجاب بار کونسل کے پہلے سہولت سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ پنجاب بار کونسل میں سہولت انٹری کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، تقریب میں سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی سمیت دیگر موجود تھے۔ سربراہ عاصمہ جہانگیر گروپ اور ممبر جوڈیشل کمیشن پاکستان احسن بھون نے کہا کہ سہولت سینٹر کے قیام سے وکلا کی مشکلات ختم ہوں گی، ہمارے گروپ کا مقصد تنقید کرنا نہیں بلکہ وکلا کی فلاح وبہبود کے لیے اقدامات کرنا ہے۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، پنجاب بار کونسل میں مینوئل سسٹم کو ختم کر دیا گیا، وکالت کے لائسنس کے امیدوار اب مینوئل سسٹم کے بجائے آن لائن فائل جمع کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کے سہولت سینٹر سے وکلا کی ڈگری ویری فکیشن کو بھی آن لائن کر دیا گیا جس سے جعلی وکلا کو فوری پکڑا جاسکتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ وائس چیئرمین سہولت سینٹر احسن بھون کر دیا
پڑھیں:
شہباز شریف بلوچستان میں موٹر وے کا افتتاح ضرور کرینگے، بنے گی نہیں: مفتاح اسماعیل
اسلام آباد (آئی این پی )عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دعوی کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں بلوچستان میں سڑک مکمل نہیں ہو سکے گی۔ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میں یقین سے کہتا ہوں شہباز شریف دور میں بلوچستان کی سڑک پر کام مکمل نہیں ہوگا۔ وہ سڑک کا افتتاح ضرور کر دینگے لیکن اپنے دور میں سڑک مکمل ہوتے نہیں دیکھ سکیں گے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پٹرولیم لیوی لگا رہی ہے۔ بلوچستان کا بہانا بنا کر ٹیکس بڑھانا اچھی بات نہیں ہے۔ سڑک دوسرے پیسوں سے بھی بن سکتی تھی۔ حکومت چاہتی تو اپنے پیسوں سے بھی بلوچستان میں سڑکیں بنا سکتی تھی۔رہنما عوام پاکستان پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے پنجاب میں 8 واں موٹر وے بنایا، لیکن سندھ اور بلوچستان میں بنانا ضروری نہیں سمجھا۔ اس نے اب تک جتنے بھی موٹر وے بنائے تو اس کے لیے لیوی کی ضرورت نہیں پڑی لیکن بلوچستان میں موٹر وے بنانے کے لیے لیوی لگانا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں سڑک بنانے کا بہانا بنایاگیا ہے اس پر ابھی کوئی کام نہیں ہوا۔ حکومت بلوچستان کے لیے سنجیدہ ہوتی تو رہنما وہاں مسائل حل کرنے جاتے۔ حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کبھی بھی مسلم لیگ ن کی ترجیح نہیں رہا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کینال ایشو پر کہا کہ یہ معاملہ ٹیکنیکل سے زیادہ اعتماد کا بن گیا ہے۔ فریقین میں اعتماد کا فقدان ہے کہ کوئی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہ لے لے۔ان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ چولستان میں فارمنگ کے لیے سیلاب کا پانی استعمال کیا جائے گا جب کہ سندھ کو خدشہ ہے کہ سیلاب ہر سال تو نہیں آتا، اس لیے ان کا پانی کاٹا جائے گا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ قوم پرست جماعتوں نے احتجاج کیا ہے تو پی پی کو پریشانی لاحق ہو گئی ہے۔