5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں
9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں
پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ان افراد کو ملک چھوڑنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔18 اپریل 2025 کو 5030 سے زائد غیر قانونی افغان باشندے پاکستان سے اپنے وطن افغانستان واپس روانہ ہوئے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 971,969 غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔حکومتی حکام کے مطابق غیر قانونی رہائش پذیر افراد، غیر ملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی جاری ہے۔ تاہم، حکومتی ترجمان نے بتایاہے کہ انخلاء کے عمل کو باعزت اور منظم انداز میں یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ کسی قسم کی بدسلوکی یا انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔مزید برآں، حکومتِ پاکستان کی جانب سے واپس جانے والے افراد کے لیے خوراک اور صحت کی معیاری سہولیات فراہم کی گئی ہیں تاکہ ان کے سفر اور واپسی کو سہل اور محفوظ بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: قانونی افغان
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں میں مزید 60 فلسطینی شہید، امدادی مراکز بھی نشانہ بننے لگے
قاہرہ / غزہ: اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں بدھ کے روز کم از کم 60 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں اکثریت ان افراد کی تھی جو امدادی مرکز کے قریب خوراک لینے پہنچے تھے۔
فلسطینی وزارتِ صحت اور شفا و القدس اسپتال کے حکام کے مطابق 25 افراد اس وقت شہید ہوئے جب وہ نیٹزاریم کے قریب امریکی و اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے امدادی مرکز کے قریب جمع تھے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو “وارننگ فائر” کیا گیا کیونکہ وہ فوج کے لیے خطرہ بن سکتے تھے۔
جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں ناصر اسپتال نے مزید بتایا کہ رافح میں دوسرے GHF مرکز کے قریب بھی اسرائیلی گولیوں سے 14 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
فاؤنڈیشن نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیلی حکام سے رابطے میں ہیں اور راستوں کو محفوظ بنانے کی کوشش جاری ہے۔ ان کے مطابق اب تک 16 ملین کھانے کے پیکٹ تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق GHF مراکز سے امداد حاصل کرنے کی کوشش میں اب تک 163 فلسطینی شہید اور 1,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ نے ان ہلاکتوں کی مذمت کی ہے اور GHF کے ذریعے امداد پہنچانے سے انکار کر دیا ہے، جسے وہ انسانی امداد کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دے رہے ہیں۔
فرانس کی طبی امدادی تنظیم Medecins du Monde نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیل نے ان کے دفتر پر ڈرون حملہ کر کے بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔ حملے میں آٹھ افراد شہید ہوئے، جن میں کوئی عملہ شامل نہیں تھا۔
تنظیم کے مطابق انہوں نے اسرائیلی فوج کو دفتر کی اطلاع دے رکھی تھی اور وہ “ڈی کنفلکٹڈ” علاقے میں تھا، یعنی محفوظ اور حملے سے مستثنیٰ۔
Post Views: 4