’لگتا ہے ان کا ذہنی توازن درست نہیں‘ شہباز گل کا شیرافضل مروت کے بیان پر ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل نے رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت کے بیان پر ردعمل دے دیا۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت پہلے پی ٹی آئی کے مردوں پر حملے کرتے تھے اور اب انہوں نے پارٹی کے لوگوں کے گھر کی خواتین پر بھی حملے شروع کردئیے ہیں، شیر افضل مروت نے علیمہ خان پر جس قسم کے الزامات لگائے تھے اس سے لگتا ہے کہ ان کا ذہنی توازن درست نہیں۔
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان سے متعلق بیان پر ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے بھی شیر افضل مروت کو جواب دے دیا، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات تحریک انصاف اخونزادہ حسین احمد نے اس سلسلے میں کہا کہ شیر افضل مروت 2 سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟ یہ اس ملک میں زیادہ کسی کو پتا نہیں، عمران خان کی وکالت نے انہیں یہاں لا کے کھڑا کیا ہے کہ آج وہ ٹی وی ٹاک شوز پر آکر عمران خان کی بہنوں پر حملہ آور ہو رہا ہے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ ہم ناصرف اس غلاظت اور گٹھیا پن کی مذمت کرتے ہیں بلکہ پارٹی کے ان ساتھیوں کو بھی ملامت کرتے ہیں جو اب بھی ان سے رابطے میں ہیں، انہوں نے ہی شیر افضل مروت کو پارٹی معاملات پر اور خان کی فیملی کے بارے میں اتنی بے باکی سے بولنے کے قابل بنایا، یہ تو کم ظرفی کی انتہا ہے کہ جس شخصیت نے آپ کو ایک مقام پر بٹھایا ہو آپ ان کی بہنوں کے خلاف دشنام طرازی پر اتر آئیں۔ قبل ازیں رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے علیمہ خان پر الزام عائد کیا تھا کہ امریکہ سے مالی امداد اور سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی ذمہ داری علیمہ خانم کے پاس ہے، میرے خلاف ایک منصوبہ بندی کے تحت میڈیا پرسنز اور یوٹیوبرز کو متحرک کیا گیا، میں نے عمران خان کو علیمہ خان کی شکایت کی تو بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ہدایت کی کہ علیمہ خان کا پارٹی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیر افضل مروت علیمہ خان خان کی
پڑھیں:
ڈاکو ڈفرالائنس ہوچکا،تحریک پر فوکس کریں(عمران خان)
جھوٹی گواہیوں پر سزائیں دی جا رہی ہیں،پاکستان میں ایلیٹ کلاس وسائل چوری کررہی ،عدالتوں سے پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اب aمخصوص نشستیں چھینی گئیں،بانی
عوام کو اب کھڑا ہونا ہوگا،سارے راستے بند ہوگئے اس لیے تحریک کااعلان کیا، عدالت میں پیش ہونا چاہتا ہوں، بچے پاکستان آئیں گے، علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی کے بچے والد سے ملنے پاکستان آئیں گے۔بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری بہنوں نورین نیازی اور عظمی خان کو آج ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، پہلے 6،6 لوگوں کو ملاقات دی جاتی تھی لیکن پھر دو بہنوں پر لے آئے اور آج انہوں نے ساری بہنوں کی ملاقات بند کر دی ہے۔علیمہ خان نے کہا کہ آج بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی ملاقات ہوئی ہے، ایک وکیل ظہیر عباس چوہدری کی ملاقات بھی ہوئی ہے، عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے عدالتوں سے پہلے بلے کا نشان چھینا گیا اب مخصوص نشستیں چھینی گئیں اور وہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے معاشی حالات آج جتنے خراب ہیں اتنے کبھی نہیں تھے، یہ ڈاکو ڈفر الائنس ہوچکا ہے، اسی قسم کا الائنس نائجیریا میں ہے، پاکستان میں الیٹ کلاس وسائل چوری کررہے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے اس الائنس نے معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے، عوام کو اب کھڑا ہونا ہوگا، ملک میں جھوٹی گواہیوں پر سزائیں دی جارہی ہیں، جھوٹی گواہیوں پر اب دیکھنا لاہور کا جج کیا فیصلہ دیتا ہے۔علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے قانون کی بالادستی کے لیے اب تحریک چلانا پڑے گی اور پارٹی کو ہدایت کی ہے سارے یکجا ہوکر تحریک پر فوکس کریں، تحریک کا اعلان اس لیے کیا ہے کیوں کہ سارے راستے بند ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تحریک کے بارے میں پارٹی فیصلہ کرے گی، بانی کے بچے پاکستان آئیں گے ان کے پاس نائیکوپ ہے وہ اپنے والد سے ملنے آئیں گے۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، سپرنٹنڈنٹ جیل جھوٹ بول رہا ہے، بانی نے سپرنٹنڈنٹ جیل اور کرنل کا نام لیا ہے یہ انہیں تنگ کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن پر پارٹی مؤقف دے گی، بانی پی ٹی آئی کو نہیں معلوم باہر کیا ہو رہا ہے۔اس موقع پر سلمان اکرم راجا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے کیسز میں سزائیں دینا انتہائی افسوس ناک ہے، ہم سپریم کورٹ جائیں گے اور اپنا مقدمہ لڑیں گے۔سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ میری ظہیر عباس صاحب سے علیحدہ ملاقات نہیں ہوئی، پارٹی کے اندر اختلاف رائے ہوتا ہے یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔