سوہانا خان کی کلاسک گھڑی نے سب کی توجہ سمیٹ لی، قیمت جان کر دنگ رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رُخ کی بیٹی سوہانا خان کی 1.4 کروڑ روپے کی گھڑی نے ’کیسری چیپٹر 2‘ کی اسکریننگ پر سب کی توجہ سمیٹ لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سوہانا خان، جو 2023 میں زویا اختر کی فلم ’آرچیز‘ سے اداکاری کی دنیا میں شامل ہوئیں، حال ہی میں اپنی قریبی دوست اننیا پانڈے کی فلم ’کیسری چیپٹر 2‘ کی اسکریننگ پر نظر آئیں۔
اس موقع پر انہوں نے نہایت مہنگی اور خوبصورت گھڑی پہن رکھی تھی جس نے سب کی توجہ اپنی جانب کرلی۔ بتایا جارہا ہے کہ اس گھڑی کی قیمت تقریباً 1.
A post shared by BollywoodShaadis.com (@bollywoodshaadis)
یہ پہلا موقع نہیں تھا جب سوہانا نے یہ گھڑی پہنی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ خوشی کپور اور ابراہیم علی خان کی فلم ’نادانیاں‘ کے پریمیئر پر یہی گھڑی پہن کر آئیں تھیں۔ اس تقریب میں بھی انہوں نے سیاہ لباس کے ساتھ یہی کلاسک گھڑی پہنی تھی، جس نے ان کے فیشن سینس کو نمایاں کیا۔
یاد رہے کہ سوہانا خان نہ صرف ایک ابھرتی ہوئی اداکارہ کے طور پر پہچانی جا رہی ہیں، بلکہ ان کا اسٹائل اور لگژری فیشن کا شوق بھی میڈیا اور فینز کی توجہ کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سوہانا خان کی توجہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔
اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“
اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات