پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
دستاویز کے مطابق مارچ میں غذائی اجناس کی برآمدات کا حجم 57 کروڑ 61 ہزار ڈالر رہا، گزشتہ سال مارچ میں غذائی اجناس کی برآمدات69 کروڑ 13 لاکھ ڈالر تھیں۔
مارچ میں چاول کی برآمدات میں 33.64 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، مارچ میں چاول کی برآمدات کا حجم 27 کروڑ 43 لاکھ ڈالر رہا، گزشتہ سال مارچ میں چاول کی برآمدات41 کروڑ 34 لاکھ ڈالرکی تھیں۔
ایک ماہ میں پھلوں کی برآمدات کا حجم ایک کروڑ 55 لاکھ ڈالر رہا، گزشتہ سال مارچ میں پھلوں کی برآمدات ایک کروڑ 96 لاکھ ڈالرکی تھیں۔
مارچ میں سبزیوں کی برآمدات میں سالانہ بنیادوں پر13.
رواں مالی سال9 ماہ میں غذائی اجناس برآمدات میں1.62 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی تا مارچ غذائی اجناس کی برآمدات کا مجموعی حجم 5 ارب 75 کروڑ ڈالر رہا۔ Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: غذائی اجناس کی برا مدات کی برا مدات کا حجم کی برا مدات میں لاکھ ڈالر ڈالر رہا
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) بینک الفلاح کے چیئرمین شیخ نہیان بن مبارک آل نہیان اور بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 2025 کے سیلاب سے متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی 50 لاکھ امریکی ڈالر،تقریباً 1.4 ارب روپے کی منظوری دی ہے۔ اس اعلان کے بعد بینک الفلاح کی جانب سے 2022 سے اب تک کے سیلاب زرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کیلئے مجموعی امداد 1 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جو موسمیاتی تباہ کاریوں کے بعد مسلسل عوامی معاونت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
یہ اعلان بینک الفلاح کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عاطف باجوا نے کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ”بینک الفلاح کی خواہش ہے کہ ہم صرف ایک مالیاتی ادارہ نہ رہیں بلکہ ایک ایسا بینک بنیں جو لوگوں کا احساس کرے۔ ہم اپنے چیئرمین اور بورڈ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے یہ فراخ دلانہ تعاون فراہم کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم متاثرین کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلی سے مقابلے کی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔”
نئے فراہم کیے گئے فنڈز غیر سرکاری تنظیموں اور شراکت داروں کے نیٹ ورک کے ذریعے پنجاب، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بنیادی ڈھانچے، روزگار کی بحالی اور کمیونٹیز کی مضبوطی پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس اقدام میں رہائش، تعلیم، صحت اور موسمیاتی لحاظ سے موزوں زراعت سمیت ترقیاتی اقدامات شامل ہوں گے۔
رواں سال 2025کے سیلاب نے پاکستان کو ایک بار پھر شدید متاثر کیا ہے، جبکہ 2022 میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے تھے۔ تاہم وسیع امدادی سرگرمیوں کے باوجود 80 لاکھ سے زائد بے گھر افراد اب بھی صحت اور رہائش کے مسائل سے دوچار ہیں۔
2022کے بعد بینک الفلاح نے 1 کروڑ ڈالر کے امدادی منصوبے کا آغاز کیا تھا، جس کے دو مراحل میں سندھ اور بلوچستان میں فوری امداد اور طویل مدتی بحالی شامل تھی۔ بینک الفلاح نے اپنے 479 متاثرہ ملازمین کو بھی 50 کروڑ روپے کی براہ راست مالی مدد فراہم کی، جن کے گھر اور اثاثے سیلاب میں تباہ ہوئے تھے، جو ادارے کی ٹیم کیلئے فلاح و بہبود کی روایت کا ثبوت ہے۔