لاہور(نیوز ڈیسک) اگر آپ والدین ہیں اور اپنے بچے کا ب فارم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اب آپ کو نادرا دفاتر کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں۔نادرا نے ب فارم کے حصول کیلئے آن لائن سروس کا آغاز کر دیا ہے، جس سے ایک سال تک کے بچوں کیلئے باآسانی گھر بیٹھے درخواست دی جا سکتی ہے۔

نادرا کی نئی سروس کے تحت اب آپ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے بچے کی رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔ اس کیلئے صرف چند آسان مراحل پر عمل کرنا ہوتا ہے۔

طریقہ کار:

سب سے پہلے Pak-ID ویب سائٹ یا موبائل ایپ پر اکاؤنٹ بنائیں یا لاگ ان کریں۔

’درخواست دیں‘ پر کلک کریں اور ’شناختی دستاویز کا اجرا‘ منتخب کریں۔

’چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ‘ منتخب کریں، پھر ’ہاں‘ پر کلک کریں اور اپنے 13 ہندسوں والے شناختی کارڈ کا اندراج کریں۔

ایپلی کیشن شروع کریں اور بچے کی تصویر اپ لوڈ کریں یا لائیو تصویر لیں۔

اپنے ڈیجیٹل دستخط فراہم کریں، بچے کی مکمل تفصیلات درج کریں، اور مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں۔

والدین میں سے کسی ایک کے فنگر پرنٹس کی تصدیق درکار ہوگی۔

تمام تفصیلات کا جائزہ لیں اور درخواست جمع کرا دیں۔

فیس:

نادرا کی جانب سے ب فارم کی عام فیس صرف 50 روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ جلدی پراسیسنگ کیلئے ایگزیکٹو سروس 500 روپے میں دستیاب ہے۔

خیال رہے کہ اگر بچے کی عمر ایک سال سے زیادہ ہو تو آن لائن اپلائی نہیں کیا جا سکتا، ایسے میں والدین کو قریبی نادرا دفتر جانا ہوگا۔

مظفرگڑھ، سسرالیوں کا 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر تشدد

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بچے کی ب فارم

پڑھیں:

سندھ: سال 2025-26 کیلئے نویں کی بنیاد پر کالجوں میں داخلے کی منظوری

محکمہ کالج ایجوکیشن نے سندھ الیکٹرانک سینٹرلائزڈ کالج ایڈمیشن پروگرام کے تحت سرکاری کالجوں میں سیشن 2025-26 کے لیے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر گیارہویں میں داخلوں کی منظوری دے دی ہے۔

اس سے متعلق جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق داخلے 15 جون 2025ء سے آن لائن شروع ہوں گے اور امیدواروں سے ویب سائٹ seccap.dgcs.gos.pk پر درخواستیں وصول کی جائیں گی۔ 

آن لائن درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ 15 جولائی 2025ء ہوگی۔ 22 جولائی 2025ء تک کالجوں میں داخلوں کے لیے تمام فیکلٹیز کی پلیسمنٹ فہرستوں کا اجراء کردیا جائے گا جبکہ بارہویں جماعت کے لیے کالجوں میں کلاسز کا آغاز یکم اگست 2025ء سے ہوگا۔

کالجز میں انٹر سال اول کے داخلے نویں کی بنیاد پر یکم جولائی سے ہونگے

کراچی سندھ کے تعلیمی بورڈز کی جانب سے میٹرک کے...

کالج زون سسٹم اس سال کراچی ریجن میں جاری رکھا جائے گا جس سے طلبہ اپنے قریبی کالجوں میں داخلہ لے سکیں گے۔ صرف +A اور A گریڈ والے طلبہ ہی کسی بھی کالج میں داخلہ لینے کا انتخاب کریں گے۔ بی، سی، ڈی اور ای گریڈ والے طلبہ اپنے متعلقہ زون میں درخواست دیں گے۔ 

ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، سکھر اور لاڑکانہ اپنے اپنے علاقوں میں طلبہ کے داخلوں کے ذمہ دار ہوں گے۔ 

ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ صوبے میں داخلے کے مجموعی عمل کی نگرانی کریں گے۔ داخلے 9ویں کلاس/او لیول پارٹ 1 گریڈ کے نتائج پر مبنی ہوں گے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کالجز کا آئی ٹی سیکشن چیئرمین SECCAP کمیٹی 2025-2026 کی منظوری کے بعد فیکلٹی اور صنفی لحاظ سے طلبہ کی پلیسمنٹ لسٹ جاری کرنے کا ذمہ دار ہوگا۔ 

طلبہ کی شکایات (اگر کوئی ہیں) کو دور کرنے کے لیے تقرری کی فہرستیں جاری کرنے کے بعد طلباء اور طالبات کے لیے کئی کلیم سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ کوئی بھی طالب علم جو پہلے H.Sc/F.Sc میں داخل ہوا تھا اور موجودہ سال میں دوبارہ داخلہ لینے کے خواہشمندوں کو پہلے متعلقہ بورڈ کے ساتھ اپنے پہلے کے اندراج کو منسوخ کرنا ہوگا، ساتھ ہی SECCAP پورٹل پر اپنا داخلہ منسوخ کرنا ہوگا۔ 

اس عمل کو مکمل کرنے کے بعد ہی، وہ تعلیمی سیشن 2025-26 کے لیے SECCAP کے ذریعے آن لائن داخلے کے لیے دوبارہ درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔ 5 سال سے زیادہ وقفے والے امیدوار 2025-26 کے تعلیمی سیشن میں داخلے کے لیے نااہل ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • پاکستان امن کیلئے تیار، بھارت کو ایک قدم آگے بڑھنے کی ضرورت ہے: بلاول بھٹو
  • عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس
  • سعودی وزارت داخلہ کی حج سیکیورٹی پر بریفنگ: حجاج کرام کی منی واپسی کامیابی سے مکمل
  • یوٹیوب نے کن ڈیوائسز پر کام کرنا بند کردیا؟
  • وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ آج سعودی عرب روانہ ہوں گے
  • پانی روکنے کیلئے بھارت نے کوئی قدم اٹھایا تو اس کو ہم جنگ تصور کریں گے، یوسف رضا گیلانی
  • سندھ: سال 2025-26 کیلئے نویں کی بنیاد پر کالجوں میں داخلے کی منظوری
  • شملہ معاہدہ ختم ہو چکا( وزیر دفاع)( معاہدوں کی منسوخی کا فیصلہ نہیں ہوا، دفتر خارجہ)