خاندان کی موت، 4 سالہ بچی کئی دن تک چاکلیٹ کھا کر زندہ رہی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
نیویارک(نیوز ڈیسک) نیویارک کے ویک فیلڈ میں ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا، جہاں 38سالہ لیزا کاٹن اور ان کا 8سالہ بیٹا نذیر میلیئن اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائے گئے۔
لیزا کی 4 سالہ بیٹی، پرامس، معجزانہ طور پر زندہ ملی، جو چاکلیٹ سے لتھڑی ہوئی اپنی ماں کے بستر پر لیٹی تھی۔
حکام کے مطابق، لیزا، جو دمہ کی مریض تھیں، ممکنہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوئیں۔
نذیر، جو قبل از وقت پیدا ہوا تھا اور فیڈنگ ٹیوب پر انحصار کرتا تھا، بھوک سے چل بسا۔ پرامس کئی دن تنہا زندہ رہی اور اب ہسپتال میں بہترحالت میں ہے۔ وہ اپنے نانا کی تحویل میں ہے۔
لیزا کے والد، ہبرٹ کاٹن، نے بتایا کہ وہ کئی دنوں سے اپنی بیٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
مالک مکان کے رابطے کے بعد، لیزا کی بڑی بیٹی نے اپارٹمنٹ کا دورہ کیا، جہاں یہ دلخراش منظر دیکھنے کو ملا۔ پڑوسیوں نے اپارٹمنٹ سے ہفتوں تک بدبو آنے کی شکایت کی تھی ۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق، لیزا دماغی صحت کے مسائل سے کئی عرصے سے دوچار تھیں اور بچوں کی حفاظت کے ادارے کیساتھ اس کیخلاف کیس زیرِ سماعت تھا۔2021میں انہیں بچوں کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نیویارک پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جعلی دستاویز پر اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے ایک ہی خاندان کے7مسافر زیرحراست، ایجنٹ بھی گرفتار
ایف آئی اے امیگریشن نے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پرجعلی ریزیڈنٹ کارڈ پر اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے 7 مسافروں کو آف لوڈ کرکے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا ایئرپورٹ کے احاطے سے ہی ایجنٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے حکام نے کہا کہ نیو اسلام آباد ائیرپورٹ پر آذربائیجان جانے والی پرواز نمبر J2144 کی بریفنگ جاری تھی کہ خیبرپختونخوا اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے 6 مسافر اپنے سہولت کار محمد ہارون کے ہمراہ کلیئرنس کے لیے ایف آئی اے امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچنے۔
کاؤنٹر پر تعینات عملے نے ان کی سفری دستاویزات کو مشکوک جان کر تفصیل سے چیک کیا تو سفری دستاویزات جعلی پائی گیں جس پر محمد ہارون سمیت تمام مسافروں جن میں محمد شیر، سلمان خان، محمد حارث خان، ولی اللہ، احتشام شرافت اور ثمین اللہ شامل ہیں کو آف لوڈ کرلیاگیا۔
حکام کے مطابق ابتداہی پوچھ گچھ کے دوران بھی مسافر باکو کی جانب سفر کرنے کے متعلق کچھ بتانے سے قاصر رہے۔
مزید انکشاف ہوا ہے کہ تمام مسافر آپس میں رشتہ دار ہیں اور انھیں جعلی ریذیڈنٹ کارڈ بناکر دینے میں شاکر اللّہ ایجنٹ ملوث ہے جو خود بھی ائیرپورٹ کے احاطے میں موجود ہے جس پر ایف آئی اے ٹیم نے کنکورس ہال میں چھاپہ مارکر ایجنٹ شاکر اللّہ کوبھی گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق تلاشی کے دوران مسافروں کے قبضے سے اٹلی کے جعلی ریزیڈنٹ کارڈز اور ترکیہ کے جعلی ویزے بھی برآمد ہوئے۔
محمد ہارون نامی سہولتکار نے آذربائیجان اور ترکہ کے لیے ویزوں کا بندوبست کیا مسافروں نے آذربائیجان سے مذکورہ دستاویزات کی بنیاد پر یورپ جانے کی کوشش کرنا تھی جن کو کو مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل اسلام آباد منتقل کر دیا گیا جہاں مزید تفتیش جاری ہے۔