UrduPoint:
2025-12-04@06:52:48 GMT

پاکستان میں پولیو کے خلاف سال کی دوسری قومی مہم کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

پاکستان میں پولیو کے خلاف سال کی دوسری قومی مہم کا آغاز

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پولیو کی بیماری کے خلاف پاکستان میں سال 2025ء کی اس دوسری ملک گیر مہم کا مقصد یہ ہے کہ ملک میں بچوں کو متاثر کرنے والی اس بیماری کے نئے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پوری دنیا میں اس وقت صرف پاکستان اور اس کا ہمسایہ ملک افغانستان ہی دو ایسی ریاستیں ہیں، جہاں اس بیماری کا تاحال مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا۔

پولیو کی بیماری ممکنہ طور پر بچوں کے لیے مہلک بھی ثابت ہو سکتی ہے اور اپنے کم عمر متاثرہ مریضوں کو یہ کلی یا جزوی طور پر جسمانی معذوری کا شکار تو بنا ہی دیتی ہے۔ جنوری سے اب تک پاکستان میں پولیو کے چھ نئے کیسز

پاکستان میں اس سال جنوری سے لے کر اب تک پولیو کے چھ نئے کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

لیکن اس میں بھی کچھ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ فروری کے مہینے سے اب تک اس مرض کا پاکستان میں کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

اس سے قبل گزشتہ برس پاکستان میں، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں شمار ہوتا ہے، پولیو کے نئے کیسز میں واضح اضافہ دیکھا گیا تھا اور ان کی تعداد 74 رہی تھی۔

حیران کن بات یہ بھی ہے کہ 2024ء میں پولیو کے 74 نئے کیسز سے قبل پاکستان میں اس سے پہلے 2021ء میں اس بیماری کا صرف ایک نیا واقعہ سامنے آیا تھا۔

ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ماضی قریب میں پولیو کے خلاف جو جنگ بظاہر حتمی کامیابی کی طرف جاتی دکھائی دے رہی تھی، وہ 2024ء میں واضح طور پر ناکام ہوتی دکھائی دی۔

اسی لیے اب حکومت نے ملک میں اس سال کی دوسری قومی ویکسینیشن مہم کا آغا زکیا ہے۔ پاکستانی وزیر صحت کی طرف سے والدین سے اپیل

پاکستان وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے انسداد پولیو کی اس نئی مہم کے آغاز پر ملک بھر میں چھوٹے بچوں کے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں ہفتے اپنے اپنے رہائشی علاقوں میں گھر گھر جانے والے طبی عملے سے تعاون کریں اور اپنے بچوں کے پولیو کے خلاف حفاظتی قطرے پلوائیں، تاکہ ملک سے اس بیماری کا خاتمہ کیا جا سکے۔

پاکستان میں ماضی میں مختلف عسکریت پسند گروہوں سے تعلق رکھنے والے مسلح حملہ آور خاص طور پر ملکی صوبوں بلوچستان اور خیبر پختوانخوا میں بچوں کو پولیو ویکسین پلانے والی طبی ٹیموں کے ارکان اور ان کی حفاظت پر مامور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔

ان حملوں کی وجہ عام طور پر مغرب مخالف عناصر کی طرف سے پھیلائی جانے والی یہ دانستہ غلط معلومات بنتی ہیں کہ عام بچوں کو یہ ویکیسن مبینہ طور پر اس لیے پلائی جاتی ہے کہ وہ بالغ ہو کر افزائش نسل کے قابل نہ رہیں اور یہ بھی کہ یہ عمل مبینہ طور پر مسلم بچوں کے خلاف ایک نام نہاد مغربی سازش کا حصہ ہے۔

انسداد پولیو مہم کے کارکنوں کا اغوا

پاکستان میں انہی بےبنیاد افواہوں اور غلط معلومات کے تناظر میں 1990 کی دہائی سے لے کر اب تک پولیو ویکسینیشن ٹیموں پر ملک کے مختلف حصوں میں کیے جانے والے مسلح حملوں میں 200 سے زائد اینٹی پولیو ورکرز اور ان کی حفاظت کرنے والے پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان میں سے تقریباﹰ 150 پولیو ورکر اور سکیورٹی اہلکار 2012ء کے بعد مارے گئے ہیں۔

ابھی گزشتہ ہفتے ہی پاکستانی صوبے خیبر پختونخوا میں مسلح عسکریت پسندوں نے کم از کم دو ایسے اینٹی پولیو ورکرز کو اغوا بھی کر لیا تھا، جن کا تعلق عالمی ادارہ صحت سے تھا۔ ان حملہ آوروں نے ڈیرہ اسماعیل خان نامی شہر میں ان کارکنوں کی گاڑی پر فائرنگ کر کے پہلے اسے رکنے پر مجبور کر دیا تھا اور پھر اس میں سوار دو کارکنوں کو اغوا کر کے یہ عسکریت پسند اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

یہ دونوں ہیلتھ ورکرز پاکستانی شہری بتائے گئے تھے، جو آج پیر سے شروع ہونے والی ویکسینیشن مہم کے لیے فیلڈ سٹاف کو تربیت دینے کے بعد واپس اپنے دفتر جا رہے تھے۔

ان دونوں مغویوں کو تاحال برآمد نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی یہ واضح ہے کہ انہیں اغوا کس مسلح گروہ نے کیا ہے۔

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں پولیو کے پاکستان میں نئے کیسز بچوں کے کے خلاف

پڑھیں:

پنجاب: بچوں کو اسمارٹ کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس اجرا کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251203-01-10
لاہور(مانیٹر نگ ڈ یسک ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر طلبہ کوگرفتار کرنے سے روک دیا۔ مریم نواز نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بچوں کو ہتھکڑیاں لگانے پر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ پنجاب میں 16سال کے بچوں کو اسمارٹ کارڈ اور موٹرسائیکل ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا ہے، ہیلمٹ نہ پہننے پر پہلی خلاف ورزی کی صورت میں وارننگ چالان ہوگا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کم عمر طلبہ یا بچوں سے زیادہ والدین کو ٹریفک قوانین سے متعلق کردار ادا کرنا چاہیے۔ قبل ازیں پنجاب میں موٹر سائیکل اور گاڑیاں چلانے والے کم عمر بچے اور ٹریفک قوانین کے خلاف ورزیوں پر پولیس کی جانب سے کم عمر بچوں کو نہ صرف گرفتار کیا گیا بلکہ انہیں حوالات میں بند کر کے اگلے روز ہتھکڑیاں لگا کر عدالتوں میں پیش کیا گیا تھا جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کم عمر ڈرائیورز کے خلاف مقدمات درج کرنے، گرفتار کرنے اور ہتھکڑیاںلگانے سے روک دیا تھا جبکہ آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو غیر قانونی طور پر وکلا کے چیمبرز کو بھی سیل کرنے سے روک دیا گیا۔ جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کم عمر ڈرائیورز سے متعلق پہلے آگاہی مہم چلائی جائے اور پہلے کم عمرموٹر سائیکل اورکار چلانے والے بچوں کو وارننگ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ غلطی دہرانے پر قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، مریم نواز نے کم عمر طلبہ کی گرفتاری روکدی
  • ویمنز انڈر 19 کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلا دیش، ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز آج ہوگا
  • مٹیاری : تین بچوں کا باپ دو سال سے منہ کے کینسر میں مبتلا
  • پنجاب: بچوں کو اسمارٹ کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس اجرا کا فیصلہ
  • برطانیہ کی قومی سلامتی کو چین سے خطرہ،موقف پر قائم ہوں،دوسری بڑی عالمی معیشت کو نظرانداز کرنا غیردانشمندانہ ہوگا: کیئراسٹارمر
  • مریم نواز نے ٹریفک قوانین خلاف ورزی پر کم عمر بچوں کو گرفتار کرنے سے روک دیا
  • پارلیمنٹ کے خلاف سازش کرنے والے ریاست پاکستان کے دشمن ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
  • پاکستانی کوچ قومی ٹیم کو چھوڑ کر نیوزی لینڈ روانہ، سوشل میڈیا پر اہم پیغام بھی دے دیا
  • سانائے تاکائیچی کا غلط بیانیہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کے عالمی نظم و نسق کے خلاف صریح اشتعال انگیزی ہے، ماہرین
  • شوہر کیخلاف مقدمے میں بچوں کی تصاویر نہ لگائی جائے، سلینا جیٹلی کی میڈیا سے جذباتی اپیل