ملک میں نفرت انگیز مہمات؛ یہودی، یہودیوں کو ماریں گے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپید نے ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز مہمات پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو سیاسی قتل کے خطرات جنم لے سکتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لاپید نے کہا، "سرخ لکیر عبور ہو چکی ہے۔ اگر ہم نے ہوش نہ سنبھالا تو یہاں سیاسی قتل ہوں گے، شاید ایک سے زیادہ یہودی یہودیوں کو ماریں گے۔"
لاپید کا اشارہ "شین بیت" کے سربراہ رونن بار کے خلاف جاری آن لائن مہم کی جانب تھا، جنہیں نیتن یاہو کی حکومت ان کے عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اسے غیر جمہوری اقدام قرار دیا ہے۔
اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ بھی رونن بار کی برطرفی پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، بار جلد استعفیٰ دے سکتے ہیں، تاہم لاپید کا کہنا ہے کہ ان کی علیحدگی کا عمل شفاف اور قانونی ہونا چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر نے رونن بار کے خلاف سوشل میڈیا پر دی جانے والی قتل کی دھمکیوں کے اسکرین شاٹس بھی پیش کیے اور نیتن یاہو پر الزام عائد کیا کہ وہ اس مہم کے ذمہ دار ہیں۔
لاپید نے کہا، "نفرت نہیں، ہمیں ان اداروں کا ساتھ دینا چاہیے جو ملک کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں۔"
انہوں نے 1995 میں وزیر اعظم رابین کے قتل کی مثال دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر نفرت کا بیانیہ نہ روکا گیا تو تاریخ اپنے آپ کو دہرا سکتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کردیا
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پی آئی کی نجکاری کیلئے کوششیں تیز کر تے ہوئے اشتہار جاری کردیا۔وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کرتے ہوئے بولیاں طلب کرلیں، اظہار دلچسپی کی درخواستیں آج طلب کی جائیں گی۔نجکاری کمیشن کے مطابق نجکاری میں دلچسپی کی درخواستیں 3 جون تک جمع کرائی جاسکتی ہیں، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے ایک ہفتے میں 268 پروازیں آپریٹ کرتی ہے، جبکہ نجکاری کے نتیجے میں مینجمنٹ کنٹرول بھی نجی شعبے کو منتقل کیا جائے گا۔نجکاری کمیشن کے مطابق حکومت پاکستان پی آئی اے میں اکثریتی شیئر ہولڈر ہے، جبکہ پی آئی اے کا منافع بخش روٹس پر کامیاب آپریشن جاری ہے. نجکاری کے ذریعے پی آئی اے کی ترقی کا امکان ہے۔