مراد علی شاہ کو سندھ سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کو سندھ کے کسانوں سے زیادہ پنجاب کے کسانوں کی فکر ہے۔
مراد علی شاہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کی فکر کرنے کے لیے پنجاب کے وارث موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیا سندھ میں کاشت کار نہیں ہیں؟ کیا سندھ حکومت نے گندم کی قیمت مقرر کر دی ہے؟ کیا سندھ حکومت نے کسانوں سے گندم خرید لی ہے؟
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینالز منصوبہ پیپلز پارٹی ہی مسترد کرائے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ اور ان کی جماعت 16 سال سے حکمراں ہے، اپنی کارکردگی بتائیں، مریم نواز نے 1 سال میں پنجاب کے کسانوں کو 110 ارب روپے کے تاریخی پیکیج دیے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب میں اس سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے، آئندہ سال اس سے بھی زیادہ گندم کی پیداوار ہو گی، پنجاب کی ترقی اور خوش حالی 2 صوبوں کی حکومتوں کے اعصاب پر سوار ہو چکی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مراد علی شاہ پنجاب سے ملانے والی سندھ کی مرکزی شاہراہ کو بند کرنے والے مظاہرین کی حمایت کر رہے ہیں،ان کو علی امین گنڈاپور سے مختلف نظر آنا چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پنجاب کے کسانوں مراد علی شاہ
پڑھیں:
پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔