دنیا بھر میں لوگ 25 اپریل کو آسمان پر ایک مسکراتے چہرے کو دیکھیں گے۔

جی ہاں واقعی 25 اپریل کو سورج طلوع ہونے سے قبل کچھ وقت کے لیے 2 سیارے اور چاند آسمان پر مسکراتے چہرے کی طرح نظر آئیں گے۔اس نظارے میں زہرہ اور زحل آنکھوں جبکہ پتلا چاند منہ کا کام کرے گا۔

سورج طلوع ہونے قبل 25 اپریل کو صبح ساڑھے 5 بجے یہ تینوں یہ دلچسپ نظارہ بنائیں گے۔دنیا بھر میں اسے دیکھنا ممکن ہوگا اور یہ مشرقی افق پر کچھ وقت کے لیے نظر آئے گا۔زہرہ مشرقی افق زیادہ بلند ہوگا جبکہ زحل کچھ نیچے ہوگا۔چاند ان دونوں اسے کافی نیچے ہوگا اور اتنا پتلا ہوگا کہ محسوس ہوگا کہ وہ مسکرا رہا ہے۔

زہرہ اور زحل تو اتنے جگمگا رہے ہوں گے کہ انہیں آنکھوں سے دیکھنا آسان ہوگا مگر چاند کی مسکراہٹ کی بہترین تفصیلات دیکھنے کے لیے دوربین یا ٹیلی اسکوپ کا استعمال بہتر ہوگا۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق اس آسمانی چہرے کو دنیا بھر میں دیکھا جاسکے گا بس مطلع صاف ہونا ضروری ہوگا۔

اس نظارے کو دیکھنے کے لیے ضروری ہوگا کہ آپ 25 اپریل کو سورج طلوع ہونے سے ایک گھنٹے قبل مشرقی افق پر دیکھیں۔اگر افق صاف ہوا تو اس مسکراتےچہرےکے نیچے سیارہ عطارد کو بھی دیکھنا ممکن ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپریل کو کے لیے

پڑھیں:

دیکھنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔

سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لگتا ہے حکمرانوں نے مشرقی پاکستان سے سبق نہیں سیکھا، کاشف شیخ
  • پی ایس ایل سیزن 11 اپریل مئی میں کرانے پر اتفاق
  • ٹک ٹاک کا امریکا میں پہلا ایوارڈ شو، تقریب کب اور کہاں منعقد ہوگی؟
  • ای چالان: کراچی میں نافذ ٹریکس نظام کو کہاں تک توسیع دی جائے گی؟
  • ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے،علیمہ خان
  • دیکھنا چاہتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر
  • سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں ایک بار پھر مہنگا، فی تولہ قیمت کہاں پہنچ گئی؟
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سندھ میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے لے کر نیچے تک لوٹ مار جاری،حافظ نعیم
  • موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق