اس ہفتے کی نئی ریلیزز میں کئی بالی ووڈ اور ہالی ووڈ فلمیں شامل ہیں جو فلمی شائقین کو سنسنی خیز اور ایکشن تھرلر کا ایڈونچر پیش کریں گی۔ 

ناظرین چاہے رومانی ڈراموں کے شوقین ہوں یا سنسنی خیز ایکشن کے، اس ہفتے کی ریلیزز سب کے لیے کچھ نہ کچھ پیش کرتی ہیں۔ کونسی سی فلمیں کب ریلیز ہوں گی آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔

تھیٹر ریلیزز:

گراؤنڈ زیرو (25 اپریل): عمران ہاشمی کی فلم گراؤنڈ زیرو رواں ہفتے سنیما گھروں کی زینت بنی گی جس میں وہ BSF آفیسر دوبے کا کردار نبھاتے نظر آئیں گے جو 2001 کے پارلیمنٹ حملے کے بعد بھارت کی سب سے بڑی انسداد دہشت گردی کارروائی کی قیادت کرتا ہے۔

دی اکاؤنٹنٹ 2 (25 اپریل): ہالی ووڈ کے مشہور اداکار بین ایفلیک اپنی فلم دی اکاؤنٹنٹ کے سیکوئل میں مرکزی کردار میں دکھائی دیں گے جو اپنے بھائی کے ساتھ مل کر قاتلوں کے گروہ کی تلاش کرتا ہے۔

OTT ریلیزز:

L2: ایمپوران (24 اپریل، JioHotstar): تھیٹر پر شاندار کامیابی کے بعد یہ فلم اپنی او ٹی ٹی ریلیز کیلئے تیار ہے جس میں موہن لال ایک دوہری زندگی گزارنے والے مجرمانہ نیٹ ورک کے سربراہ کے طور پر دکھائیں دیں گے۔

جیول تھیف (25 اپریل، نیٹ فلکس): اس فلم میں بالی ووڈ کے نواب سیف علی خان ایک نایاب ہیرے کی چوری کے مشن پر نکلیں گے اور ان کی یہ فلم ایکشن سے بھرپور مناظر پیش کرے گی۔

یو سیزن 5 (25 اپریل، نیٹ فلکس): اس کرائم تھرلر ویب سیریز کے نئے سیزن میں جو گولڈ برگ کے محبت اور قتل کے مسلسل جنون کی کہانی کا اگلا حصہ پیش کیا جائے گا۔

ہیوک (25 اپریل، نیٹ فلکس): ہالی ووڈ اسٹار ٹام ہارڈی اپنی اس ایکشن تھرلر فلم میں برائی سے بھرپور دنیا کا سامنا کرتے دکھائی دیں گے۔

سُپربوائز آف مالیگاؤں (25 اپریل، پرائم ویڈیو): یہ مالیگاؤں کے پس منظر میں بننے والی ایک بہترین فلم ہے جس میں دوستی، جدوجہد اور جذبہ دکھایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) پاکستان کی معیشت مالی سال 2025 (جون 2025 تک) میں 2.7 فیصد ترقی کرے گی، جو کہ گزشتہ سال کی 2.5 فیصد نمو سے قدرے بہتر ہے۔ یہ بات حکومت کی طرف سے پیر کے روز پیش کردہ اقتصادی جائزہ رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔

پاکستانی وزارت خزانہ نے یہ رپورٹ وفاقی بجٹ سے ایک دن قبل جاری کی ہے، جو منگل کو پیش کیا جائے گا۔

حکومت پاکستان ابتدائی طور پر رواں مالی سال کے لیے 3.6 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف رکھا تھا لیکن گزشتہ ماہ اسے 2.7 فیصد تک کم کر دیا گیا تھا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے مالی سال 2025 کے لیے 2.6 فیصد ریئل جی ڈی پی گروتھ کی پیش گوئی کی ہے، جبکہ مالی سال 2026 کے دوران معیشت کے 3.6 فیصد ترقی کرنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ ہفتے پاکستان کی وزارت برائے منصوبہ بندی نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت آئندہ برس یعنی سال 2026 میں 4.2 فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف حاصل کرنے کی خواہاں ہے۔

یہ ہدف سرمایہ کاری کو فروغ دینے، بنیادی سرپلس کو برقرار رکھنے اور بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں دفاعی اخراجات بڑھانے جیسی متضاد ترجیحات کے درمیان طے کیا گیا ہے۔ مرکزی بینک کی پالیسی اور معاشی اشاریے

اقتصادی جائزہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی سے اپریل تک پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ میں 1.9 بلین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 200 ملین ڈالر کے خسارے کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے رپورٹ کے دیباچے میں کہا، ''پاکستان کی معیشت نے گزشتہ مالی سال میں مائیکرو اکنامک استحکام حاصل کر کے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، "سرمایہ کاری کے لیے موافق اصلاحات، بچتی پروگراموں میں اضافے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان مسلسل ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور درمیانی مدت میں جی ڈی پی گروتھ 5.7 فیصد تک متوقع ہے۔

‘‘ چیلنجز اور آئی ایم ایف پروگرام

یہ اقتصادی جائزہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب پاکستان کی معیشت استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے لیکن سات بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے پاکستان کو مالی اصلاحات سے متعلق سخت مسائل کا سامنا ہے۔ مالی خسارے کو کم کرنے کے لیے محصولات میں اضافہ آئی ایم ایف پروگرام کا ایک کلیدی مطالبہ ہے، جو اسلام آباد حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلی تین سہ ماہیوں میں حکومت کی کل آمدن (مجموعی محصولات) 13.37 ٹریلین روپے رہی جبکہ مالی خسارہ جی ڈی پی کا 2.6 فیصد ریکارڈ کیا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بہتری کو ظاہر کرتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ رواں مالی سال میں افراط زر کی شرح 4.6 فیصد رہی۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اگرچہ پاکستان میں مالی استحکام کے کچھ اشارے دکھائی دیے ہیں، جیسے کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں بہتری اور کم مہنگائی، لیکن زرعی شعبے میں صرف 0.56 فیصد اضافے اور اہم اجناس پیدا کرنے والے شعبوں میں کمی نے سالانہ ترقی کے ہدف کو متاثر کیا ہے۔

کل بروز منگل آئندہ مالی سال کے لیے پیش کیا جانے والا وفاقی بجٹ ان چیلنجز سے نمٹنے اور آئی ایم ایف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے حکومتی حکمت عملی کی عکاسی کرے گا۔

ادارت: مریم احمد

متعلقہ مضامین

  • ٹام کروز کی جلتا ہوا پیراشوٹ پہن کر ہیلی کاپٹر سے 16 چھلانگیں، نیا ریکارڈ بنادیا
  • پاکستان: رواں مالی سال اقتصادی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کی توقع
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • کرسٹیانو رونالڈو کی کلب ورلڈکپ میں شرکت کی تردید
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو ‘کرے کرے’ نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • علی ظفر کے شینا زبان میں پہلے میوزک ویڈیو 'کرے کرے' نے ریلیز ہوتے ہی دھوم مچا دی
  • عید کی تعطیلات اور آئندہ ہفتے کے دوران موسم کیسا رہے گا؟
  • عبوری حکومت کا بنگلہ دیش میں آئندہ عام انتخابات اگلے سال اپریل میں منعقد کرنے کا اعلان
  • سکردو، عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کیخلاف احتجاجی مظاہرہ