خیبرپختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر جب کہ کچھ علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ چترال، دیر، سوات، شانگلہ، کوہستان اور مانسہرہ کے بعض علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک ہے اور جنوبی اضلاع میں شدید گرمی کی لہر رہنے کا امکان ہے۔
گزشتہ روز صرف چترال میں 5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جب کہ دیگر علاقوں میں موسم خشک رہا۔ پشاور کا درجہ حرارت 35 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو کہ موسمی معمول سے زیادہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں درجہ حرارت 40 ڈگری، بنوں میں 38، پاراچنار میں 27 اور چترال میں 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
بالائی علاقوں میں موسم قدرے معتدل رہا۔ کالام اور مالم جبہ کا درجہ حرارت 19 ڈگری، دیر اپر کا 25 اور دیر لوئر تیمرگرہ کا 32 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
محکمہ موسمیات کی آئندہ ہفتے سے ملک کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی کردی. 28 جولائی سے خیبرپختونخوا، پنجاب، کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت دیگر علاقوں میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے بالائی علاقوں میں کم شدت کی مون سون ہوائیں داخل ہو چکی ہیں . تاہم28 جولائی سے یہ ہوائیں شدت اختیار کر سکتی ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے. جس کے نتیجے میں 27 سے 31 جولائی کے دوران کشمیر اور گلگت بلتستان میں وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں۔
28 سے 31 جولائی کے دوران خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، ایبٹ آباد اور وزیرستان سمیت دیگر علاقوں میں بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔پنجاب کے علاقوں راولپنڈی، مری، گلیات، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات اور شیخوپورہ سمیت متعدد شہروں میں بارشوں کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے شمال مشرقی اور جنوبی حصوں میں بھی 29 سے 31 جولائی کے دوران بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے. سندھ میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا .تاہم تھرپارکر، عمرکوٹ، میرپورخاص، جیکب آباد اور لاڑکانہ سمیت کئی علاقوں میں بارش ہو سکتی ہے ۔محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے. تاکہ ممکنہ اربن فلڈنگ یا لینڈ سلائیڈنگ سے بچا جا سکے۔۔