حکومت کا طلبہ کو 10,000 مفت ای بائیکس دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے زکوٰۃ کے مستحق طلباء کے لیے ایک اہم اور فلاحی قدم اٹھاتے ہوئے 10,000 الیکٹرک بائیکس مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ پنجاب زکوٰۃ و عشر کونسل کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی اقبال نصراللہ نے کی۔اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، ایم پی اے ملک افتخار احمد، پارلیمانی سیکرٹری زبیر احمد سمیت پنجاب اسمبلی کے دیگر ارکان اور متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔
سابق کپتان ندا ڈار نے کرکٹ سے بریک لے لی
اہلیت کے اصول:
ابتدائی تفصیلات کے مطابق یہ ای بائیکس ان طلباء کو دی جائیں گی جو زکوٰۃٰ کے مستحق ہیں اور زکوٰۃ و عشر کونسل کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔ یہ اقدام مستحق اور نادار طلباء کو تعلیمی و معاشی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
تقسیم کا شیڈول:
پہلے مرحلے میں 2,000 ای بائیکس تقسیم کی جائیں گی، تاہم معاون خصوصی نصراللہ کی جانب سے بائیکس کی تقسیم کی کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سکیم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر شروع کی جا رہی ہے، جو پہلے ہی لیپ ٹاپ سکیم، وظائف، قسطوں پر بائیکس سمیت دیگر منصوبے شروع کر چکی ہیں۔
لاہور: نواب ٹاؤن میں بھانجوں کے ہاتھوں ماموں قتل
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز)ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ صوبہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں سال 2018سے اب تک 4500ہراساں کئے جانے کے کیس سامنے آئے ہیں جبکہ اس سے دس گنا ہراسگی کے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوئے ،حراسگی کی کیسوں کی بنیادی وجہ مخلوط تعلیمی نظام ہے، مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے، تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ان خیالات کااظہارناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے میلوڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صوبہ پنجاب احمد عبداللہ نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ریفرنڈم کی تحریک شروع کر رہے ہیں پاکستان میں عوام مسائل کا شکار ہیں، پاکستان میں چند خاندان خوشحال ہیں ،عوام مسائل کا شکار ہے، پنجاب میں تعلیم سے متعلق بہت مسائل ہیں ،اسٹیبلشمنٹ کی ترجیحات میں تعلیم شامل نہیں ہیے، طلبہ کے ساتھ حکومت کارویہ اچھا نہیں ہے ،تعلیم پر کم ازکم مجموعی جی ڈی پی چار فی صد حصہ مختص کیا جائے، تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسیں پریشانی میں اضافہ کررہی ہیں ،تعلیم ادارے دوران تعلیم فیسوں میں اضافے کردیتے ہیں ،نجی تعلیمی ادارے اس سے بڑھ کر ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کو بحال اور فعال کیا جائے حکومت نے نوجوانوں کی ذہن سازی پر پابندی عائد کی ہوئی ہے پنجاب حکومت رائے ونڈ کی جاگیر بن چکی ہے ۔ایرڈ(بارانی ) یونیورسٹی راولپنڈی میں درس قرآن دینے پر طلبہ کے خلاف کارروائی کی گئی ایرڈ یونیورسٹی میں ویلکم پارٹی پر کوئی پابندی نہیں ہے ،پنجاب یونیورسٹی میں طالب علم نے صوبائی وزیر تعلیم سے سوال کیا اس کا جواب نہیں دے سکا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں منشیات نوجوانوں کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے ،تعلیمی اداروں سے منشیات کا خاتمہ کیا جائے، تعلیمی اداروں میں کو ایجوکیشن (مخلوط تعلیم)کا نظام ختم کیا جائے تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔