طلبا و طالبات کے لیے خوشخبری،وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ سکیم کی رجسٹریشن کا آغاز ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد(آئی این پی ) حکومت نے طلبا و طالبات کے لیے خوشخبری سناتے ہوئے "وزیراعظم یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم" کے تحت لیپ ٹاپس کی فراہمی کے لیے رجسٹریشن کا آغاز کر دیا۔ یہ اسکیم ملک بھر کے ذہین اور محنتی طلبا و طالبات کو تعلیمی سرگرمیوں میں سہولت فراہم کرنے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے
۔تفصیل کے مطابق چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے اعلان کیا ہے کہ اس اسکیم کے تحت وفاقی سطح پر ایک لاکھ لیپ ٹاپس میرٹ کی بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے طلبا کو ہدایت کی کہ وہ بروقت رجسٹریشن کروائیں تاکہ کسی قسم کی دشواری یا محرومی سے بچا جا سکے۔ لیپ ٹاپ کے لیے رجسٹریشن کی آخری تاریخ 20 مئی 2025 مقرر کی گئی ہے۔رانا مشہود نے مزید بتایا کہ رجسٹریشن وزیراعظم ڈیجیٹل یوتھ ہب کے ذریعے کی جائے گی، جو کہ ایک آن لائن پلیٹ فارم ہے۔
اس ویب سائٹ پر پاکستان کے تمام پبلک سیکٹر ہائیر ایجوکیشن انسٹیٹیوٹس میں زیرِ تعلیم طلبا و طالبات رجسٹریشن کے اہل ہوں گے۔ اس اقدام کا مقصد تعلیمی ترقی کو فروغ دینا اور طلبا کو ٹیکنالوجی سے جوڑنا ہے تاکہ وہ جدید تعلیم کے تقاضوں پر پورا اتر سکیں۔انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اسکیم کی رجسٹریشن کا آغاز ہو چکا ہے اور بہت جلد ملک بھر کے طلبا و طالبات اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں گے۔ اس اقدام کو تعلیمی شعبے میں ایک مثبت پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے، جو نوجوان نسل کو با اختیار بنانے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہے۔
محکمہ موسمیات کی ملک بھر میں 26 سے 30 اپریل کے دوران شدید گرمی کی لہر کی پیشگوئی، ہیٹ ویو الرٹ جاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پہلگام واقعہ؛ بھارت میں ہندواتوا کے غنڈوں کے مقبوضہ کشمیر کے طلبا پر حملے؛ جبری بیدخلی
بھارت کی متعدد ریاستوں میں انتہا پسند ہندوؤں نے پہلگام واقعے کا غصہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم طلبا پر اتارنا شروع کردیا۔
پہلگام واقعے پر اپنی ناکامی اور نااہلی کو چھپانے کے لیے مودی سرکار کے ہندوتوا کے کارندوں نے بھارت مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے زمین تنگ کردی۔
مقبوضہ کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے بتایا کہ مشتعل ہجوم نعرے بازی کرتے ہوئے کشمیری طلبا کو ہاسٹل سے نکال رہے ہیں۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اتراکھنڈ، اترپردیش اور ہماچل پردیش میں کشمیری طلبا کو ہاسٹل سے جبری بیدخل کیا جا رہا ہے۔
کئی جامعات میں کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ہراساں کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
ہندوتوا کے غنڈوں کی اس کھلی بدمعاشی پر پولیس نے چپ سادھی ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بے کس طلبا کی کہیں سنوائی نہیں ہو رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کو واپس اپنے علاقوں میں لوٹ جانے کے لیے دھمکایا جا رہا ہے۔ جس سے ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔