سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ روز کے اجلاس کے فیصلوں کی مکمل حمایت کر دی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان فیصلوں کو ہمسایہ ملک کی اشتعال انگیزی کے جواب میں مناسب اقدام سمجھتے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی سفارتکاروں.
اعلامیے کے مطابق یہ فیصلے قومی وقار کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہیں، وفاقی حکومت فوری طور پر تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس طلب کرے، اجلاس کا مقصد قومی اور سیاسی یکجہتی کا ایک اور مضبوط پیغام دنیا کو دینا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے یک طرفہ اور قبل از وقت بیانات نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کیا، قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بلانا اور لیے گئے فیصلوں کا ہونا بروقت اقدام تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کورٹ بار
پڑھیں:
کینیا کی سپریم کورٹ نے عمر قید کی سزا پانے والے 6 پاکستانی شہریوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے
نیروبی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 29 مئی ۔2025 )کینیا کی سپریم کورٹ نے عمر قید کی سزا پانے والے 6 پاکستانی شہریوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں رپورٹ کے مطابق 6 پاکستانی شہری ’’امین دریا“ نامی بحری جہاز میں سفید سیمنٹ لے کر ایران سے زنجبار، تنزانیہ جا رہے تھے، جب کینیا کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے 2 جولائی 2014 کو کھلے سمندر میں انہیں روک لیا، شبہ تھا کہ وہ جہاز میں منشیات لے جا رہے ہیں.(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چند دن بعد جب یہ جہاز کینیا کی قانون نافذ کرنے والی اتھارٹیز کی تحویل میں تھا، اسے سمندر میں دھماکے سے اڑا دیا گیا تاکہ کسی بھی ثبوت کو ختم کیا جا سکے، اس اقدام کی وجہ سیاسی بتائی گئی یہ کیس ان 6 پاکستانی شہریوں سے متعلق ہے جنہیں 2 جولائی 2014 کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں عمر قید کی سزا سنائی گئی اور وہ آج تک قید ہیں. کینیا ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق ان 6 پاکستانیوں کو 10 مارچ 2023 کو کریمنل کیس نمبر 1255/2014 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی اس کے علاوہ ہر ایک کو 30 کروڑ ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا سزا پانے والے پاکستانی شہریوں میں 59 سالہ یوسف یعقوب ، 59 صالح محمد، 88 سالہ یعقوب ابراہی، 57 سالہ غفور بھٹی، 61 سالہ سلیم محمد اور 53 سالہ مولابخش شامل تھے، جن کا تعلق کراچی سے ہے. ذرائع کے مطابق یہ کیس دراصل سیاسی نوعیت کا تھا، مختلف سیاسی جماعتوں کے درمیان تناﺅ جس کی وجہ بنا، زبان کی رکاوٹ، وقت پر مترجم کی عدم دستیابی اور وکلاءکی غیر سنجیدگی کی وجہ سے ملزمان کو جیل میں قید رہنا پڑا اور وہ نیروبی میں عمر قید کی سزا کاٹتے رہے پاکستان میں کینیا کے لیے ہائی کمشنر ابرار حسین خان کی ذاتی کاوشوں اور کوششوں کے نتیجے میں سپریم کورٹ آف کینیا نے آج ان قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں.