UrduPoint:
2025-11-05@01:58:44 GMT

سلامتی کونسل کی طرف سے پہلگام دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت

اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT

سلامتی کونسل کی طرف سے پہلگام دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ایک سیاحتی مقام پر دہشت گرد حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں کم از کم 26 سیاح ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

کونسل نے حملے کا ارتکاب کرنے والوں کے احتساب اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے عالمی برادری سے تعاون کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

جمعہ کو جاری ہونے والے بیان میں کونسل کے ارکان نے متاثرین کےخاندانوں اور انڈیا و نیپال کی حکومتوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی امید ظاہر کی ہے۔

دہشت گردی کا یہ واقعہ گزشتہ منگل کو پیش آیا جب انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے مقبول سیاحتی علاقے پہلگام میں مسلح افراد کے گروہ نے سیاحوں پر فائر کھول دیا تھا۔

(جاری ہے)

عالمی برادری کی ذمہ داری

کونسل کے ارکان نے کہا ہے کہ ہر طرح اور ہر انداز کی دہشت گردی بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرہ ہے۔ ایسے افعال اپنے محرکات سے قطع نظر مجرمانہ اور ناقابل جواز ہیں خواہ ان کا ارتکاب کسی نے، کسی بھی وقت اور کہیں بھی کیا ہو۔

ارکان نے کہا ہے کہ اس حملے کا ارتکاب کرنے والوں کے ساتھ اس کی منصوبہ بندی، اس کے لیے مالی وسائل کی فراہمی اور حملے کی سرپرستی کرنے والوں کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور اس معاملے میں تمام متعلقہ حکام کے ساتھ فعال طور سے تعاون یقینی بنائیں۔

کونسل کے ارکان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت عائد ہونے والی ذمہ داریوں کی مطابقت سے تمام ممالک بین الاقوامی امن و سلامتی کو دہشت گردی سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے ہرممکن اقدامات کریں۔

اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے کہا ہے کہ ادارہ علاقے میں صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے اور اسے موجودہ حالات پر سخت تشویش ہے۔

نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ انڈیا اور پاکستان کی حکومتوں پر ایک مرتبہ پھر زور دیتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ حالات کو مزید بگڑنے سے روکا جا سکے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بین الاقوامی اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سلامتی کو ارکان نے کے لیے

پڑھیں:

اقوام متحدہ غزہ میں عالمی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے،امریکا

امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکیورٹی فورس (آئی ایس ایف) کے قیام کی منظوری طلب کرلی ہے، جس کا مینڈیٹ کم از کم 2 سال کے لیے ہوگا۔

امریکی ویب سائٹ ’ایکسِیوس‘ نے منگل کو رپورٹ کیا کہ امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے کئی رکن ممالک کو ایک ڈرافٹ قرارداد بھیجی ہے، جس میں غزہ کی پٹی میں سیکیورٹی برقرار رکھنے کے لیے مجوزہ فورس کے قیام کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

ایکسِیوس (نے اس ڈرافٹ کی ایک کاپی حاصل کی) کے مطابق یہ قرارداد حساس مگر غیر خفیہ قرار دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرارداد امریکا اور دیگر شریک ممالک کو غزہ کے نظم و نسق کے لیے 2027 کے اختتام تک سیکیورٹی فورس تعینات کرنے کا وسیع اختیار دیتی ہے، اور اس مدت میں توسیع کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔

یہ فورس ’غزہ بورڈ آف پیس‘ کے مشورے سے قائم کی جائے گی، جس کی صدارت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق یہ بورڈ بھی کم از کم 2027 کے اختتام تک قائم رہے گا۔

تاہم، ایک امریکی عہدیدار نے ’ایکسِیوس‘ کو بتایا کہ آئی ایس ایف پرامن مشن نہیں بلکہ نفاذی فورس ہوگی، ہدف یہ ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں قرارداد پر ووٹنگ ہو جائے اور پہلے فوجی جنوری تک غزہ پہنچا دیے جائیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ ڈرافٹ سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان آئندہ مذاکرات کی بنیاد بنے گا، اس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ کی سرحدوں کی سیکیورٹی (اسرائیل اور مصر کے ساتھ)، عام شہریوں اور امدادی راہداریوں کے تحفظ، ایک نئی فلسطینی پولیس فورس کی تربیت اور شراکت داری کی ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔

ڈرافٹ کے مطابق آئی ایس ایف غزہ میں سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے ذمہ دار ہوگی، جس میں غزہ پٹی کو غیر عسکری بنانا، عسکری و دہشت گرد انفرااسٹرکچر کی تباہی اور دوبارہ تعمیر کی روک تھام، غیر ریاستی مسلح گروہوں کے ہتھیار مستقل طور پر ضبط کرنا شامل ہوگا۔

ایکسِیوس کے مطابق اس سے اشارہ ملتا ہے کہ فورس کا مینڈیٹ حماس کو غیر مسلح کرنے تک پھیلا ہوا ہے، اگر وہ خود ایسا نہیں کرتی تو عالمی فورس یہ کام کرے گی۔

مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایس ایف کو غزہ میں ’بورڈ آف پیس کو قابلِ قبول متحدہ کمان‘ کے تحت تعینات کیا جائے گا اور مصر و اسرائیل کے ساتھ قریبی مشاورت و تعاون کیا جائے گا۔

مجوزہ فورس کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنے مینڈیٹ کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی قوانین، خصوصاً انسانی قوانین کے مطابق تمام ضروری اقدامات کرے۔

ایکسِیوس کے مطابق آئی ایس ایف کا مقصد عبوری دور میں غزہ میں سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، جس دوران اسرائیل بتدریج مزید علاقوں سے انخلا کرے گا اور فلسطینی اتھارٹی اپنے اصلاحاتی اقدامات کے ذریعے طویل المدتی طور پر غزہ کا انتظام سنبھالنے کے قابل ہوگی۔

ڈرافٹ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ بورڈ آف پیس کو عبوری انتظامی ادارے کے طور پر اختیارات تفویض کیے جائیں گے، اس کے تحت بورڈ ایک غیر سیاسی، ٹیکنوکریٹ فلسطینی کمیٹی کی نگرانی کرے گا جو غزہ کی سول انتظامیہ اور روزمرہ معاملات کی ذمہ دار ہوگی۔

قرارداد میں یہ بھی شامل ہے کہ امداد کی ترسیل بورڈ آف پیس کے تعاون سے اقوام متحدہ، ریڈ کراس، اور ریڈ کریسنٹ کے ذریعے کی جائے گی، اور اگر کوئی تنظیم اس امداد کا غلط استعمال یا انحراف کرے تو اسے پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
  • جماعت اہلسنت کی سانحہ مرید کے میں پولیس کے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں بے گناہوں کی شہادتوں کی مذمت 
  • اقوام متحدہ غزہ میں عالمی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منظوری دے،امریکا
  • امریکا نے اقوام متحدہ سے غزہ میں بین الاقوامی سیکورٹی فورس کے قیام کی منظوری طلب کرلی
  • غزہ میں عالمی فوج کی تعیناتی کیلئے امریکا نے اقوام متحدہ سے منظوری مانگ لی
  • دوحہ معاہدہ کی خلاف ورزی: افغانستان دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہ بن گیا، اقوام متحدہ رپورٹ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی