ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات پکڑی گئی، ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
اے این ایف نے ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی منشیات پکڑ کر ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کا تعلیمی اداروں اور ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 7 مختلف کارروائیوں کے دوران 8 ملزمان کو گرفتار کرکے 5 کروڑ 57 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 140.
تعلیمی اداروں میں کارروائیاں
باغ ناران پارک پشاور کے قریب گاڑی سے 2 کلوگرام چرس، 500 عدد ایکسٹی گولیاں اور پستول برآمد کرکے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمان نے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات فروخت کرنے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
دیگر کارروائیاں
حیات آباد (پشاور) میں کوریئر آفس میں جھنگ بھیجے جانے والے پارسل سے 30 عدد ایکسٹی گولیاں برآمد ہوئیں، اُدھر گلبرگ (لاہور) میں واقع کوریئر آفس میں آسٹریلیا بھیجے جانے والے پارسل سے 8 کلو 400 گرام آئس برآمد کی گئی۔
علاوہ ازیں کالا شاہ کاکو ٹول پلازہ (لاہور) کے قریب ٹرک سے 14 کلو 400 افیون اور 34 کلو 800 گرام چرس برآمد کرکے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
اسی طرح کراچی میں سپر ہائی وے پر بسم اللہ مارکیٹ کے قریب ملزم کے بیگ سے 13 کلو 200 گرام چرس برآمد کی گئی۔ اُدھر حیدر آباد کے علاقے قاسم آباد میں مسافر بس میں سوار ملزم سے 8 کلو 400 گرام چرس برآمد کرلی گئی۔ حب (بلوچستان) کے علاقے وندر میں غیر آباد علاقے میں اسمگلنگ کی غرض سے چھپائی گئی 41 کلو افیون اور 18 کلو ہیروئن برآمد ہوئی۔
گرفتار تمام ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو گرفتار
پڑھیں:
کراچی؛ بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی گرفتار، 2 مغوی لڑکیاں بازیاب
کراچی:شہر قائد میں بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرکے دو مغوی لڑکیوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
ڈسٹرکٹ ملیر انویسٹی گیشن پولیس نے بچوں کے اغوا میں ملوث میاں بیوی کو گرفتار کرکے ان کے گھر سے 2 مغوی لڑکیوں کو بازیاب کرایا، جن میں ایک کو 3 سال قبل اغوا کیا گیا تھا۔
ترجمان ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈسٹرکٹ ملیر کے مطابق قائد آباد کے علاقے مجید کالونی سے 14 سالہ لائبہ بتول کے اغوا کا مقدمہ قائد آباد تھانے میں مغویہ کے بھائی محمد منشی خان کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا تھا ۔
انویسٹی گیشن پولیس نے مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی اور مختلف مشتبہ افراد کو بھی شامل تفتیش کیا، تاہم دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ لڑکی کے لاپتا ہونے کے بعد محلے کی ایک فیملی نے نقل مکانی کی تھی اور اس شک کی بنیاد پر انویسٹی گیشن پولیس نے اغوا کا سراغ لگایا۔
خفیہ ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر چھاپا مار کارروائی کے دوران نو عمر لڑکی لائبہ بتول کو نقل مکانی کرنے والی فیملی کے قبضے سے بحفاظت بازیاب کر کے ملزم ساجد ولد الطاف حسین اور اس کی اہلیہ حسینہ عرف صائمہ زوجہ ساجد کو گرفتار کیا ۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے 3 سال قبل سکھن تھانے کی حدود سے لاپتا ہونے والی رینا دختر الیاس کو بھی بازیاب کر کے اپنی تحویل میں لے کر اس کے اہلخانہ کی تلاش شروع کردی جب کہ رینا کے اہلخانہ نے اس کے اغوا یا گمشدگی کا مقدمہ درج نہیں کرایا تھا ۔
ترجمان کے مطابق بازیاب لڑکیوں کو مجاز عدالت میں بیان قلمبند کرنے کے لیے پیش کیا جائے گا جبکہ گرفتار ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔