بھارت انتہا پسند مظاہرین کی پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف بڑھنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ لندن پولیس نے 4 مظاہرین گرفتار کرلیے۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ واقعہ، ایف آئی آر نے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا

پاکستان ہائی کمیشن لندن کے باہر بھارتی انتہا پسندوں کے جانب سے ڈرامہ رچانے کی کوشش کی گئی تاہم  لندن پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

ہنگامہ آرائی پر لندن پولیس نے 4 انتہا پسند بھارتی مظاہرین کو ہنگامہ آرائی کرنے پر گرفتار کیا۔

دریں اثنا برٹش پاکستانیوں نے نہ صرف بھارتی احتجاج کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ ملی نغموں، قومی ترانوں اور پرجوش نعروں کے ساتھ یکجہتی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا۔

برطانوی پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو کر بھارت کی آبی جارحیت، کشمیر پر مظالم اور خطے میں دہشت گردی کے اقدامات کے خلاف آواز بلند کی۔

مظاہرین نے آبی دہشت گردی نامنظور، ہندوستان بین الاقوامی دہشت گرد جیسے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن سے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاکستانی دفاعی صلاحیت کی علامت Tea is Fantastic کے نعرے سے بھی بھارتی انتہا پسند مظاہرین کو جواب دیا گیا اور انہیں ابھی نندن کی یاد دلائی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی گرفتار پاکستان ہائی کمیشن لندن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی گرفتار پاکستان ہائی کمیشن انتہا پسند ہائی کمیشن

پڑھیں:

نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان

کٹھمنڈو: نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم اور سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی نے عہدہ سنبھالتے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ کرپشن کے خاتمے اور "جنریشن زی" مظاہرین کے مطالبات پر عمل کریں گی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، سابق وزیراعظم کے پی شرما اویلی نے کرپشن مخالف مظاہروں اور درجنوں ہلاکتوں کے بعد استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد 73 سالہ سشیلا کارکی کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا۔

سشیلا کارکی کا کہنا ہے کہ وہ صرف 6 ماہ کے لیے یہ ذمہ داری ادا کریں گی اور ملک میں امن قائم کرنے کے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات کی تیاری پر توجہ دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کرپشن کا خاتمہ، بہتر حکمرانی اور معاشی مساوات چاہتی ہے اور حکومت ان مطالبات کو سنجیدگی سے لے گی۔

یاد رہے کہ حالیہ مظاہروں میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے جبکہ بدامنی کے دوران 12 ہزار سے زائد قیدی جیلوں سے فرار ہو گئے تھے، جو سیکیورٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کیخلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ، غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ
  • ٹرمپ کے خلا ف لندن میں احتجاج، مظاہرین کاغزہ جنگ رکوانے کا مطالبہ
  • پنجاب یونیورسٹی میں مظاہرہ، پولیس نے متعدد طلبا گرفتار کرلیے
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • لندن، ہائی کمیشن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی
  • پاکستان ہائی کمیشن لندن میں یوم دفاع کی تقریب، سیلاب متاثرین سے اظہارِ یکجہتی
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • نیپال کی نئی عبوری وزیراعظم کا کرپشن ختم کرنے اور مظاہرین کے مطالبات پورے کرنے کا اعلان