لندن: پاکستان ہائی کمیشن کا رخ کرنے پر 4 بھارتی انتہا پسند گرفتار، برٹش پاکستانیوں کا بھی منہ توڑ جواب
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
بھارت انتہا پسند مظاہرین کی پاکستانی ہائی کمیشن کی طرف بڑھنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ لندن پولیس نے 4 مظاہرین گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ واقعہ، ایف آئی آر نے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب کر دیا
پاکستان ہائی کمیشن لندن کے باہر بھارتی انتہا پسندوں کے جانب سے ڈرامہ رچانے کی کوشش کی گئی تاہم لندن پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔
ہنگامہ آرائی پر لندن پولیس نے 4 انتہا پسند بھارتی مظاہرین کو ہنگامہ آرائی کرنے پر گرفتار کیا۔
دریں اثنا برٹش پاکستانیوں نے نہ صرف بھارتی احتجاج کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ ملی نغموں، قومی ترانوں اور پرجوش نعروں کے ساتھ یکجہتی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا۔
برطانوی پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہو کر بھارت کی آبی جارحیت، کشمیر پر مظالم اور خطے میں دہشت گردی کے اقدامات کے خلاف آواز بلند کی۔
مظاہرین نے آبی دہشت گردی نامنظور، ہندوستان بین الاقوامی دہشت گرد جیسے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن سے بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔
بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاکستانی دفاعی صلاحیت کی علامت Tea is Fantastic کے نعرے سے بھی بھارتی انتہا پسند مظاہرین کو جواب دیا گیا اور انہیں ابھی نندن کی یاد دلائی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی گرفتار پاکستان ہائی کمیشن لندن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی گرفتار پاکستان ہائی کمیشن انتہا پسند ہائی کمیشن
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب کا بھارت کو کرارا جواب
تصویر بشکریہ فیس بُک اکاؤنٹاقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مندوب عثمان جدون کی جانب سے بھارت کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی سفیر عثمان جدون نے کہا کہ بھارت جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما کر مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت پاکستان اور خطے میں منظم دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔
ابن کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں صرف کشمیر نہیں بلکہ بھارت کے دیگر حصوں میں بھی ہو رہی ہیں جن کی تصدیق بین الاقوامی رپورٹس سے ہوتی ہے۔
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور 7 سے 10 مئی کے دوران بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں کارروائی کرتے ہوئے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاک بھارت کے درمیان جنگ کا خاتمہ پاکستان کے مضبوط مؤقف اور امریکی معاونت کے باعث ممکن ہوا۔
عثمان جدون کا کہنا تھا کہ جنگ کے دوران پاکستان نے بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے۔