وفاقی وزیر صحت کا سامانِ شفا، فاؤنڈیشن کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے سامانِ شفاء فاؤنڈیشن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مقامی سطح پر تیار کیے گئے طبی آلات کا جائزہ لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے سامانِ شفاء فاؤنڈیشن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور بورڈ کے ممبران سے ملاقات کی۔
اس دوران فاؤنڈیشن نے وزیر صحت کو پاکستان میں تیار کردہ جدید وینٹیلیٹرز کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیر صحت کی جانب سے فاؤنڈیشن میں پاکستانی ساختہ جدید وینٹیلیٹرز کی دستیابی اور فنکشن کو سراہا گیا علاوہ زیں مصطفیٰ کمال نے مقامی طبی آلات کی تیاری کیلئے حکومتی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر جدید آلات کی تیاری ایک خوش آیند اقدام ھے۔ حکومت مقامی صنعت کے فروغ کیلیے پر عزم ھے اور مقامی صنعت کے فروغ کیلیے عملی اقدامات پر یقین رکھتی ھے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ شک و شبہ نہیں کہ ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
اپوزیشن اتحاد کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان سے ہمیں 27ویں آئینی ترمیم کا پتا چلا۔
حکمران اتحاد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے منظوری تک تمام ارکان پارلیمنٹ کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کردی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی بینچز بنائے تو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، ایک ایسا کورٹ بنانے جا رہے ہیں، جس کی مدت 70 سال ہو گی۔
سابق سینیٹر نے مزید کہا کہ وہ چیزیں جن کی آئین نے گارنٹی دی تھی، وہ سبوتاژ کردی گئیں، یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے اس کے لیے آگے موقع ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، جن کے فیصلے پسند نہیں آئیں گے ان کو ٹرانسفر کردیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سندھ کے رہنما اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن میں تقرری کے لیے نئی ترامیم لائی جائیں گی، ای سی پی ملک میں خود ایک مذاق بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹریبونل بنائے گئے تھے آپ نے انہیں سبوتاژ کیا، اس کابینہ کی میٹنگ میں کچھ کارکنان کو میں نے روتے دیکھا۔