پاکستان لائف اسٹائل فرنیچر ایکسپو اسلام آباد میں میں جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پاکستان لائف اسٹائل فرنیچر ایکسپو اسلام آباد میں میں جاری جو 27 اپریل تک جاری رہے گی، جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی، ہارون اختر خان مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ ہارون اختر خان نے ایکسپو کا افتتاح ربن کاٹ کر کیا اور اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کی فرنیچر انڈسٹری کی ترقی کی اہمیت پر زور دیا۔
ہارون اختر خان نے کہا، "پاکستان کا فرنیچر سیکٹر بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ اس صنعت کی ترقی نہ صرف معیشت کو فروغ دے گی بلکہ مقامی تیار کنندگان کو عالمی معیار تک پہنچنے کی ترغیب دے گی۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے مقامی مینوفیکچررز کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے تاکہ وہ عالمی معیار کی مصنوعات تیار کر سکیں۔
ایکسپو میں جدید و روایتی فرنیچر، ہوم ڈیکور اور ہاتھ سے بنی دستکاریاں شامل ہیں۔ مساج چیئرز اور لکژری فرنیچر نے خاص طور پر شرکاء کی توجہ حاصل کی ہے۔ یہ ایونٹ ڈائمنڈ سپریم فوم اور ڈولچے ویٹا کی اسپانسرشپ میں منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی فرنیچر انڈسٹری اور مقامی ہنر کو عالمی سطح
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
اسلام آباد:سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کے ہزاروں جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں نے سفر کیا جبکہ آئی جی اسلام آباد کو تمام گیسٹ ہاؤسز میں غیرقانونی سرگرمیاں ختم کرانے کی ہدایت کردی گئی۔
سنیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوس جہاں آغاز میں مرحوم سینیٹر تاج حیدر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، پھر خیبرپختونخواہ کی سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ کے لیے بلائے گئے ہوم سیکریٹری اور آئی جی کے پی کی غیر موجودگی پر ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں امن و امان کی صورت حال پر وزیر داخلہ کو خود آنا چاہیے تھا۔
چیئرمین کمیٹی نے بریفنگ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 12 ہزار جعلی پاکستانی پاسپورٹس جاری کیے گئے، جن میں سے 3 ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ اور 6 ہزار نادرا ڈیٹا میں مداخلت کر کے بنائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پاسپورٹس زیادہ تر سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے ہیں، ان جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے بیشتر افراد کو افغانستان ڈی پورٹ کیا گیا۔
ڈی جی پاسپورٹ نے ادارے کے مالی مسائل پر بھی آواز بلند کی اور کہا سالانہ 50 ارب روپے کما کر حکومت کو دیتے ہیں، مگر بجٹ مانگنے کے لیے حکومتی دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔
کمیٹی نے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤسز میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ کئی گیسٹ ہاؤسز میں شیشہ کیفے، بارز اور منشیات کے اڈے بن چکے ہیں۔
آئی جی اسلام آباد نے غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی اور چئیرمین کمیٹی نے ڈرگز کے معاملے پر زیرو ٹالرینس پالیسی بنانے کی تجویز دی۔
چیئرمین کمیٹی نے اسلام آباد میں تمام گیسٹ ہاؤسز کی فہرست اور ان کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے، اجلاس میں ملک کے داخلی سیکیورٹی نظام پر سنجیدہ سوالات کیے گئے۔