شمالی وزیرستان آپریشن میں ہلاک خوارجیوں کی پشت پنائی بھارت کررہا تھا، وزیرداخلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے خوارجیوں کی پُشت پناہی بھارت کررہا تھا، سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم ملک کے خلاف تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، بھارت نے کوئی بھی حرکت کی تو اس کا جواب ملے گا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ 26 اور 27 مئی کی درمیانی رات کو ہمیں اطلاع ملی کہ خوارج کا ایک بڑا لشکر افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوا ہے، خوارجی شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل سے پاکستان میں داخل ہورہے تھے، سیکیورٹی فورسز نے ٹریپ کرنے کے لیے خوارجیوں کو آگے آنے دیا تاکہ پورے کا پورا لشکر ایک جگہ آئے اور وہ بھاگ نہ سکیں، ہمارے جوانوں نے 3 اطراف سے گھیر کر 54 خوارجیوں کو ہلاک کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک افغان سرحد پر خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام، سیکیورٹی فورسز نے 54 دہشتگرد ہلاک کردیے
وزیرداخلہ نے کہا کہ یہ موجود دنوں میں آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارجیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے، اتنی زیادہ تعداد میں خوارجی کبھی ہلاک نہیں ہوئے، ہمارے پاس کافی دنوں سے معلومات تھیں کہ خوارجیوں کے بیرونی آقا ان پر زور ڈال رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں گھسیں اور دہشتگردی کی کوئی کارروائی کریں، ہم نے ان معلومات کی بنیاد پر بارڈر پر سختی اور چیکنگ بڑھا دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کی ایک اور آئی ای ڈی ہم نے پکڑی ہے جو اب 8 ہوگئی ہیں، انڈیا جو بھی وہ اسٹیپ لے رہا ہے وہ کہیں نہ کہیں پکڑا جارہا ہے، یا انٹرسیپٹ ہورہا ہے، فتنہ خوارج پر بھی وہیں ( بھارت ) سے زور ڈالا جارہا تھا کہ پاکستان میں داخل ہوکر دہشتگردی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 8 خوارجی دہشتگرد ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایس پی آر نے جو تصاویر شیئر کیں ہیں ان میں ان 54 دہشت گردوں کی لاشیں پڑی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں، اور یہ دنیا کے لیے بہت بڑا ثبوت ہے کہ کوئی تو ان دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہا ہے، ان کا کوئی تو مقصد ہے، اس واقعے کے بعد ہم اور زیادہ پُریقین ہوگئے ہیں کہ پاکستان کو کس کی وجہ سے نقصان پہنچ رہا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ اس کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو آج خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے، اگر خوارجیوں نے پاکستان میں داخلے کی کوشش کی تو ایسا ہی جواب ملے گا، ہماری کامیابیوں کوڈی ریل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، کچھ عرصے سے دہشتگردوں کے پاؤں اکھڑ گئے ہیں، یہ دوبارہ داخلے کی کوشش کریں گے تو ہم دوبارہ پکڑیں گے اور انہیں ماریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن 9 خارجی ہلاک
وزیرداخلہ نے کہا کہ ہم ملک کے خلاف تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے، بھارت نے کوئی بھی حرکت کی تو اس کا بھرپور جواب ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت پاکستان خوارجی جاں بحق شمالی وزیرستان محسن نقوی وزیرداخلہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت پاکستان خوارجی جاں بحق شمالی وزیرستان محسن نقوی وزیرداخلہ شمالی وزیرستان سیکیورٹی فورسز پاکستان میں محسن نقوی نے کہا کہ کی کوشش
پڑھیں:
مودی پھر گیدڑ بھبھکیوں پر اتر آئےپاکستان پر براہموس برسانے کی دھمکی
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی پاکستان سے حالیہ جنگ مین عبرتناک شکست اور عالمی سطح پر جگ ہنسائی کے باوجود باز نہ آئے اور ایک بار پھر جنگی زبان میں گیڈر بھبکیاں دیتے ہوئے پاکستان کو براہموس میزائل حملے کی دھمکی دے ڈالی۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق اتر پردیش کے شہر وارانسی میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر پاکستان نے دوبارہ کوئی گناہ کیا، تو یوپی میں بننے والے میزائل دہشتگردوں کو نیست و نابود کر دیں گے۔
مودی نے دعویٰ کیا کہ برہموس میزائل اب لکھنؤ میں تیار کیے جائیں گے، اور پاکستان میں صرف ان کا نام سن کر ہی نیندیں حرام ہو جاتی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی کا حالیہ بیان بھارت کے اندرونی سیاسی دباؤ کو پاکستان دشمن بیانیے سے چھپانے کی ایک اور کوشش ہے۔
پاکستان کی جانب سے اب تک کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم ماضی کی طرح اس طرح کی دھمکیوں کو غیر سنجیدہ اور انتخابی فائدے کے لیے دی گئی بیانات قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر بھارت نے پاکستان کے خلاف نام نہاد ’آپریشن سندور‘ شروع کیا تھا، جس کا جواب پاکستان کی جانب سے ’آپریشن بُنیان مرصوص‘ کی صورت میں دیا گیا۔
اس چند روزہ چنگ کے دوران بھارت کو اپنے رافیل طیاروں سے محروم ہونے اور کئی ایئربیسز پر تباہی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
Post Views: 2