حج آپریشن کے تمام انتظامات مکمل، 29اپریل کو پہلی پرواز
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سرکاری حج ا سکیم کے تحت عازمین کو 342 پروازوں سے حجاز مقدس پہنچایا جائے گا
پاکستان سے آخری حج پرواز 31 مئی کو روانہ ہوگی، آپریشن 33 روز جاری رہے گا
عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کا مرحلہ آن پہنچا، حج آپریشن کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ۔وزارت مذہبی امور کے مطابق پاکستان سے پہلی حج پرواز 29 اپریل کو روانہ ہوگی، پاکستان سے سرکاری حج ا سکیم کے تحت عازمین حج کو 342 پروازوں کے ذریعے حجاز مقدس پہنچایا جائے گا۔پاکستان سے سرکاری ا سکیم کے تحت 89 ہزار عازمین کو مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ لے جایا جائے گا، پاکستان سے آخری حج پرواز 31 مئی کو روانہ ہوگی۔عازمین حج کو حجاز مقدس پہنچانے کا آپریشن 33 روز جاری رہے گا، حج پروازوں کے آغاز پر پہلے 15 روز عازمین کو مدینہ منورہ پہنچایا جائے گا۔پی آئی اے ، سیرین ایئر،ایئر بلیو، ایئر سیال اور سعودی فضائی کمپنی حج آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں، حج آپریشن کے پہلے روز 6 پروازیں سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گی۔29 اپریل کو لاہور سے دو، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور ملتان سے ایک ایک پرواز روانہ ہوگی، اسلام آباد سے 29 اپریل کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 713 صبح پونے پانچ بجے 393 عازمین کو لے کر روانہ ہوگی۔لاہور سے ایئر سیال کی پرواز پی ایف 7700 صبح ساڑھے آٹھ بجے 150 عازمین کو لے کر مدینہ منورہ جائے گی، کوئٹہ سے پی آئی اے کی پرواز پی کے 7201 صبح ساڑھے نو بجے 150 مسافروں کے ساتھ روانہ ہو گی۔ملتان سے پی آئی اے کی پرواز پی کے 715 رات سوا آٹھ بجے 393 عازمین کو لے کر روانہ ہوگی کراچی سے سیرین ایئر لائن کی پرواز ای آر 1611 رات ساڑھے نو بجے 285 عازمین کے ہمراہ سعودی عرب جائے گی۔لاہور سے دوسری پرواز پی کے 747 329 عازمین کے ساتھ رات سوا 10 بجے روانہ ہوگی۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: پرواز پی کے کی پرواز پی پاکستان سے روانہ ہوگی عازمین کو حج پرواز جائے گا
پڑھیں:
تمام صوبے و ادارے سیلاب سے نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف
فوٹو: پی آئی ڈیوزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے سیلابی صورتِ حال کے پیشِ نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سیلاب میں جانی و مالی نقصانات کے تخمینے سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں بارشوں اور سیلاب سےجانی و مالی نقصان، فصلوں اور لائف اسٹاک کے خسارے کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعظم شہبازشریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن اور جدیدٹیکنالوجی سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ بحالی کے لیے واضح اور مؤثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام وزرائے اعلیٰ نے بروقت اور مؤثر طریقے سے بھرپور اقدامات کیے جو قابلِ تحسین ہیں، وفاقی اور بین الصوبائی ادارے نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں، جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ سپارکو سے سیٹلائٹ اسسمنٹ میں مدد لی جائے، فصلوں کو سیلاب کے بعد مختلف امراض سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، سیلاب زدہ علاقوں میں موزوں فصلوں کی کاشت کے لیے بھی خصوصی اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ذرائع مواصلات کی بحالی اور متاثرہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو اولین ترجیح دی جائے، تمام وزراء اور متعلقہ ادارے سیلاب زدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی میں عوام کے شانہ بشانہ رہیں۔