پاک بھارت کشیدگی کے باعث واہگہ/اٹاری بارڈر بدستور بند ہے، تاہم دونوں ملکوں کے شہریوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

ہفتے کے روز بھارت سے 81 پاکستانی شہری وطن واپس پہنچے جبکہ پاکستان سے 342 بھارتی شہری واپس روانہ ہوئے۔

واپس جانے والے بھارتی شہریوں میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی براڈکاسٹنگ ٹیم کے 18 ارکان بھی شامل تھے، جنہیں حکومت پاکستان کی خصوصی ہدایت پر فوری طور پر واہگہ کے راستے روانہ کیا گیا۔

ادھر بھارتی پولیس نے پاکستان سے گئی فیملی کو بھانجی کے نکاح میں شرکت کا بھی موقع نہ دیا، کراچی سے تعلق رکھنے والی فیملی آبدیدہ آنکھوں کے ساتھ واپس لوٹ آئی۔

سانگھڑ میں بیاہی گئی بھارتی خاتون کو بھی واپس پاکستان آنے سے روک دیا گیا جبکہ خاتون اپنے کم سن پاکستانی بیٹے کو لیکر واپس پاکستان آنے کی منتظر ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے ارشد اپنی انڈین بیوی کے ساتھ ان کے بھائی اور بہنوئی کے انتقال پر اظہار تعزیت اور بھانجی کی شادی میں شرکت کے لیے سہارنپور انڈیا گئے تھے۔

ان کے پاس 45 دن کا انڈین ویزا ہے 26 اپریل کو ان کی بھانجی کا نکاح تھا۔ 

محمد ارشد نے بتایا پولیس والے ان کے سسرال والوں کے پاس آئے اور کہاں کہ پاکستانی مہمانوں کو واپس جانا ہوگا۔ ان سے منت سماجت کی کہ نکاح کی تقریب میں شرکت کی اجازت دے دیں ،ایک دن بعد واپس لوٹ جائیں گے لیکن پولیس اہل کار نہیں مانے۔

انہوں نے کہا اوپر سے آرڈر ہیں آپ لوگوں کو واپس جانا ہوگا۔

سانگھڑ میں بیاہی گئی بھارتی خاتون ثمینہ بانو اپنے چار سالہ بیٹے کے ساتھ اٹاری بارڈر پر بیٹھی ہیں۔ ان کے پاس انڈین جبکہ ان کے بیٹے کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے۔

ثمینہ نے بتایا کہ وہ اپنے والدین سے ملنے آئیں تھیں۔ اب واپس پاکستان اپنے شوہر کے پاس جانا چاہتی ہیں جبکہ انڈیا والے کہتے ہیں کہ ان کے شوہر اور بیٹا واپس پاکستان جاسکتے ہیں لیکن وہ اب واپس پاکستان نہیں جاسکتیں کیونکہ وہ بھارتی شہری ہیں۔

حکومت پاکستان نے بھارت سے تعلق رکھنے والے تمام غیرملکیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کی تھی، تاہم ایسے بھارتی شہری جو ملٹی پل انٹری ویزا رکھتے ہیں، ان پر یہ پابندی لاگو نہیں کی گئی۔

یہ ویزا ان بھارتی شہریوں کو جاری کیا جاتا ہے جن کی شادیاں پاکستان میں ہوچکی ہیں اور جو پاکستانی شہریت کے لیے درخواست دے چکے ہیں۔

دوسری جانب، بھارت نے بھی پاکستان سے گئے شہریوں کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے سارک ویزا پر موجود پاکستانیوں کو 26 اپریل اور میڈیکل ویزا رکھنے والوں کو 29 اپریل تک بھارت چھوڑنے کی مہلت دی ہے۔

البتہ لانگ ٹرم ویزا رکھنے والے افراد، جن میں اکثریت ہندو پاکستانیوں کی ہے جو بھارت میں سکونت اختیار کر چکے ہیں، اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیے گئے ہیں۔ پاکستانی سفارتی عملہ بھی ان پابندیوں سے مستثنیٰ ہے۔

کشیدہ حالات کا سب سے زیادہ اثر اُن خواتین پر پڑا ہے، جنہوں نے سرحد پار شادیاں کیں اور جو ان دنوں اپنے میکے میں مقیم تھیں۔

بھارتی حکام کی سخت پالیسیوں کے باعث پاکستانی خواتین جو بھارت میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے گئی تھیں، واپس اپنے گھروں کو لوٹنے سے قاصر ہیں۔

اسی طرح بھارتی خواتین جو پاکستان میں بیاہی گئی تھیں اور اس وقت بھارت میں ہیں، انہیں بھی وطن واپسی کی اجازت نہیں دی جارہی۔

انسانی رشتے اور محبتوں کی یہ کہانیاں اس وقت واہگہ کی سرحد پر رکی ہوئی ہیں، جہاں ہر دن ملاقاتوں کی آس لیے سینکڑوں آنکھیں بارڈر کی طرف دیکھتی ہیں۔

ادھر، واہگہ پر بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کے باعث کسٹمز اور امیگریشن کا عملہ اتوار کے روز بھی اپنی خدمات سرانجام دے گا تاکہ اس عمل کو شفاف اور ہموار طریقے سے مکمل کیا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: واپس پاکستان بھارتی شہری کے پاس

پڑھیں:

پاکستانی وفد کی سپیکر ہا ئوس آف کامنز سے ملاقات، بھارتی جارحیت بارے آگاہ کیا

پاکستانی وفد کی سپیکر ہا ئوس آف کامنز سے ملاقات، بھارتی جارحیت بارے آگاہ کیا WhatsAppFacebookTwitter 0 10 June, 2025 سب نیوز

لندن(آئی پی ایس ) سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلی سطح کے پاکستانی پارلیمانی وفد نے لندن میں ہا ئو س آف کامنز کے سپیکر سر لنزے ہوئل سے ملاقات کی۔بلاول بھٹو زرداری نے سپیکر کو پہلگام واقعے کے بعد خطے میں بگڑتی ہوئی سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیااورہندوستان کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر پاکستان کے شدید تحفظات کا اظہار کیا جو کسی مستند تحقیقات کے بغیر عائد کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بھارت کی جانب سے بعد ازاں کی گئی بلااشتعال فوجی کارروائیوں کی طرف توجہ دلائی، جن کا نشانہ معصوم پاکستانی شہری، خواتین اور بچے بنے، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام کو بھی اجاگر کیا، جو بین الاقوامی قوانین اور بین الریاستی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے پاکستان کے اصولی موقف امن اور ذمہ داری، کو اجاگر کرتے ہوئے امن، علاقائی استحکام اور کثیرالجہتی تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام مسئلہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر ممکن نہیں اور یہ حل اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

دوسری جانب وفد نے ہندوستان کی جانب سے یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے سنگین انسانی نتائج کی طرف بھی ہاس آف کامنز کے سپیکر کی توجہ دلائی اور خبردار کیا کہ ہندوستان پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔وفد نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی بلااشتعال جارحیت کو معمول نہیں بننے دینا چاہیے کیونکہ یہ نیا معمول عالمی قوانین پر مبنی نظام کو کمزور کرے گا، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی معاہدوں کا احترام کیا جانا چاہیے۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر سر لنزے ہوئل نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان طویل المدتی اور خوشگوار تعلقات کا اعادہ کیا جو کئی دہائیوں پر محیط ہیں،

انہوں نے برطانوی معاشرے میں پاکستانی کمیونٹی کی خدمات کو سراہا اور خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے برطانوی حکومت کے عزم کو دہرایا۔سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلی سطح کے پاکستانی پارلیمانی وفد میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر شیری رحمان شامل تھے ۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن حنا ربانی کھر، سابق وفاقی وزیر برائے تجارت و دفاع انجینئر خرم دستگیر خان، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر برائے سینیٹ اور سابق وزیر برائے بحری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری، سینیٹر بشری انجم بٹ، سابق سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ اور برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل بھی اس موقع پر موجود تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی جنگی جنون خطرہ بن،توازن کیلئے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر بھارتی جنگی جنون خطرہ بن،توازن کیلئے پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھانا ناگزیر غزہ ، اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کا معاملہ، عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا کراچی: ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے میں اہم انکشاف سامنے آگیا حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں ایران بھی شریک ہے، ٹرمپ فلسطینی صدر محمود عباس کا حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • تمام غیرقانونی غیر ملکیوں کو انکے ملک واپس بھیجا جا رہا ہے، وزارت داخلہ
  • پاکستانی وفد کی سپیکر ہا ئوس آف کامنز سے ملاقات، بھارتی جارحیت بارے آگاہ کیا
  • حاجیوں کی وطن واپسی کی پہلی پرواز 10 جون کو پاکستان پہنچے گی۔
  • مقبوضہ کشمیر: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستانی پرچم اور J-10Cلڑاکا طیاروں والے پوسٹرچسپاں
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز کل اسلام آباد پہنچے گی
  • بھارت کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کا فیصلہ واپس لے، بلاول
  • انڈیا نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہ دی، یاتری پریشان
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟
  • پاکستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ کل سے شروع ہوگا
  • عید کے تیسرے روز شہری آبائی علاقوں سے روانہ،بس اڈوں پر رش