پاکستان میں سوزوکی سوئفٹ مہنگی، نئی قیمت نے چکرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان میں سوزوکی موٹر کمپنی نے سوزوکی سوئفٹ GL MT کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق سوزوکی سوئفٹ کی قیمت میں 80 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد یہ گاڑی 43 لاکھ 36 ہزار روپے سے 44 لاکھ 16 ہزار روپے ہو گئی ہے۔ نئی قیمت 26 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوچکی ہے۔
سوزوکی سوئفٹ GL MT پاکستان میں سوزوکی کے مقبول ہچ بیک گاڑیوں میں سے ایک ہے۔ تاہم اس حالیہ قیمت میں اضافے کا اثر اس کی مارکیٹ میں مسابقت پر پڑسکتا ہے خصوصاً ایسی صورتحال میں جب پہلے ہی پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ اور خراب معاشی حالات کے باعث خریداروں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔
اس سے قبل سوزوکی موٹر پاکستان نے فروری 2025 میں اپنی سب سے چھوٹی گاڑی سوزوکی آلٹو کی قیمت میں ایک لاکھ 20 ہزار روپے کا اضافہ کیا تھا جس کی سوزوکی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تبدیلی نئی خصوصیات کے متعارف ہونے کے باعث کی گئی ہے تاکہ ڈرائیونگ کے تجربے کو بہتر بنایا جاسکے اور حفاظتی معیارات کو یقینی بنایا جا سکے۔
قیمت میں تبدیلی کے بعد سوزوکی نے باقاعدہ طور پر آلٹو کا اپ گریڈ ورژن متعارف کرایا ہے جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ سوئفٹ میں بھی بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔
مزیدپڑھیں:بڑی خوشخبری ، یکم مئی سے پنشن میں اضافے کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان میں ہزار روپے کی قیمت
پڑھیں:
روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
حال ہی میں ایک روسی خاتون نے 100,000 روبلز (3 لاکھ 41 ہزار روپے) کے عوض ایک شہری کو اپنی روح بیچنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا اور کچھ غیر روایتی خبروں میں کافی گردش کر رہا ہے۔ دراصل یہ معاہدہ ایک شخص نے ٹیلی گرام پر اشتہار کے طور پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی روح مجھے بیچے گا وہ اتنی رقم پائے گا۔
اس پر خاتون نے معاہدے کا پرنٹ آؤٹ نکال کر اس پر اپنے خون سے دستخط کیے اور معاہدہ پکا کیا جس کی تصویر بھی خاتون نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ رقم ملنے پر اس کا استعمال خاتون نے کھلونے والی لببو گُڑیائیں خریدنے اور ایک کنسرٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کیا۔
کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ سب “سوشل ایکسپیرمنٹ” یا مذاق کے طور پر شروع ہوا تھا نہ کہ حقیقی روحوں کی نقل و حمل کا قانونی/روحانی معاملہ۔
دوسری جانب یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ واقعہ کس حد تک تصدیق شدہ ہے۔ کیا معاہدہ قانونی حیثیت رکھتا ہے اور کیا یہ واقعہ صرف انٹرنیٹ پر وائرل کہانی ہے یا حقیقی کیس؟
“روح بیچنا” جیسے معاملات اکثر تشبیہی معنی رکھتے ہیں اور بعض لوگ اسے ایک توجہ حاصل کرنے کے طور پر لیتے ہیں۔