عمر ایوب نے شہباز شریف کو بزدل وزیراعظم قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ پہلگام واقعے کی تحقیقات کروائی جائے لیکن یہ تو ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے، وہ ایک بزدل وزیراعظم ہیں۔
راولپنڈی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا جائے کہ تم حملہ کرو گے تو ہم زمینی اور فضائی حملہ کریں گے، لیکن کٹھ پتلی حکومت کی تو کانپیں ٹانگ رہی ہیں۔
عمر ایوب خان کا مزید کہنا تھا کہ مودی سرکار حملہ کرنے کا کہتا اور یہ جواب دینے کے بجائے ہتھیار ڈالنے کی بات کرتے ہیں، پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے امریکا کے کہنے پر یوکرائن کو گولہ بارود فروخت کیا جبکہ زرداری نے خود سندھ کا پانی فروخت کیا ہے، بلوچستان کے حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں، ملک میں افراتفری کے حالات ہیں۔ ہمارے پاس زرِمبادلہ نہیں ہے، ساڑھے پانچ سو ارب کا ایرانی پیٹرول اسمگل ہوتا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ میں نے ایک دن میں 25 مقدمات میں ضمانتیں کروائی ہیں، کون سی قومی یکجہتی میرے اوپر مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی، ملاقات سے متعلق عدالتوں میں درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ مجھ پر 11 مقدمات میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے دستاویزات فراہم کی گئیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بھی آج ملتوی کر دی گئی، وزیر آباد کیس کا بھی ازخود فیصلہ دیا گیا، وزیر آباد کیس میں عمران خان کی درخواست پر ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان کو عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، جعفر ایکسپریس سانحہ انٹیلیجنس فیلیئر تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس بیس میں اضافے اور غیر رسمی معیشت کے خاتمے سے ہی عام آدمی کیلئے ٹیکس میں کمی کے ہدف کا حصول ممکن ہوگا،ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے،صرف ڈیجیٹائزیشن ہی نہیں، نئے نظام کو تقویت دینے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنایا جائے،خام مال کی تیاری و درآمد، مصنوعات کی مینوفیکچرنگ اور صارف کی خریداری تک کے تمام ڈیٹا کو ایک ہی سسٹم سے منسلک کیا جائے۔ہفتہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت بلال اظہر کیانی، چیئرمین ایف بی آر،چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، معاشی ماہرین اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔(جاری ہے)
اجلاس کو ایف بی آر کے ڈیٹا کو ایک مرکز پر منسلک کرنے اور پوری ویلیو چین کی رئیل ٹائم مانیٹرنگ کیلئے جدید ڈیجیٹل ایکوسسٹم کی تشکیل پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر ایف بی آر میں جدید اور عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری، عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر کی جاری اصلاحات کے ثمرات کی بدولت معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ صرف ڈیجیٹائزیشن ہی نہیں، نئے نظام کو تقویت دینے کیلئے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم بنایا جائے،خام مال کی تیاری و درآمد، مصنوعات کی مینوفیکچرنگ اور صارف کی خریداری تک کے تمام ڈیٹا کو ایک ہی سسٹم سے منسلک کیا جائے،نظام کو اس قدر مؤثر بنایا جائے کہ پوری ویلیو چین کی براہ راست ڈیجیٹل نگرانی کی جاسکے،نظام کے تحت جمع شدہ مرکزی ڈیٹا کو معاشی اسٹریٹجک فیصلہ سازی کیلئے استعمال کیا جائے۔