سانحہ سوات کے ورثاء میں امدادی چیکس تقسیم کر دیئے گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
صوبائی وزیر بلدیات پنجاب کا سانحہ سوات کے ورثاء میں امدادی چیکس تقسیم کرنے کے موقع پہ کہنا تھا کہ مالی امداد مرحومین کا ازالہ نہیں، دل آج بھی خون کے آنسو رو رہا ہے، ہنستے بستے خاندان انتظامیہ کی کوتاہی اور بد انتظامی کی وجہ سے اُجڑ گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی طرف سے سانحہ سوات کے ورثاء میں امدادی چیکس تقسیم کر دیئے گئے۔ سانحہ سوات میں 10 جاں بحق افراد کے تین ورثا کو 80، 80 اور 40 لاکھ روپے مالیت کے چیک دیئے گئے، چیک صوبائی وزیر بلدیات میاں ذیشان رفیق اور رکن قومی اسمبلی سیدہ نوشین افتحار نے دیئے۔ صوبائی وزیر میاں ذیشان رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز ہر مشکل میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔
ذیشان رفیق نے کہا کہ مالی امداد مرحومین کا ازالہ نہیں، دل آج بھی خون کے آنسو رو رہا ہے، ہنستے بستے خاندان انتظامیہ کی کوتاہی اور بد انتظامی کی وجہ سے اُجڑ گئے۔ صوبائی وزیر نے ہکا کہ دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو مریم نواز شریف سے سیکھنا چاہیے، 2 گھنٹے تک مرحومین مدد کیلئے پکارتے رہے مگر ان کو بچانے کوئی نہ آیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سانحہ سوات
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔