بیجنگ :  عالمی تہذیبوں کے مکالمے کی دو روزہ  وزارتی کانفرنس بیجنگ میں شروع ہوئی۔ جمعہ کے روز چینی میڈیا کے مطابق تقریباً  140 ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے 600 سے زائد چینی اور غیر ملکی مہمانوں نے تفصیلی تبادلے کیے، انسانی تہذیب کے تنوع کے تحفظ کی وکالت کی اور مشترکہ طور پر عالمی امن اور ترقی کو فروغ دیا۔ غیر ملکی مہمانوں نے چین کے گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو  کو خراج تحسین پیش کیا،  جو دنیا میں استحکام اور یقین پیدا کرتا ہے۔مصر کے سابق وزیر اعظم عصام عبد العزیز شرف نے کہا کہ اعتماد، افہام و تفہیم اور عوامی تبادلوں کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا۔ یہیں سے گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی اہمیت سامنے آتی ہے۔اسلامی دنیا کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل سلیم مالک نے کہا کہ ہماری تاریخ، ثقافت اور شناخت کا تبادلہ ہمیں ایک ساتھ لاتا ہے۔ یونان کے سابق وزیر خارجہ جیورگیو کاتروگالوس نے کہا کہ تہذیبوں کے درمیان مکالمہ بہت اہم ہے اور اس سے ہم آہنگ بین الاقوامی تعلقات کے حصول میں مدد ملتی ہے۔موجودہ  اجلاس میں شرکاء کی تعداد اور مختلف ممالک کی نمائندگی  متاثر کن ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مکالمہ مؤثر  ذریعہ ہے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں طبی سہولیات کانظام مکمل مفلوج ہوچکا ہے‘ جماعت اہلسنتّ
  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • سابق چیئرمین کل جماعتی حریت کانفرنس پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے
  • بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس
  • پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • اسحاق ڈار کو جرمن وزیرخارجہ کا فون، علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے