وزارت داخلہ کی غیر منصفانہ پابندی کیخلاف جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کا موقف
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان حکومت سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ اس پابندی پر فوری نظرثانی کی جائے یا پھر فی الفور کوئی متبادل حل فراہم کیا جائے، تاکہ عوام کو بلاجواز پابندیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اسلام ٹائمز۔ وزارت داخلہ پاکستان کی جانب سے سکیورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر اچانک پاکستانی زائرین کے لیے اربعین کے موقع پر زمینی سفر پر پابندی عائد کرنا غیر منطقی اور غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔ ایران اور عراق میں زائرین کی خدمت کے مکمل انتظامات کے باوجود اس فیصلے نے لاکھوں زائرین، خصوصاً مڈل کلاس اور نچلے طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔ بہت سے زائرین نے ویزے حاصل کر لیے اور بسوں کی بکنگ بھی کرائی ہے، مگر اب نہ ہوائی سفر ممکن ہے اور نہ ہی رقم کی واپسی ممکن ہے۔ جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان حکومت سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ اس پابندی پر فوری نظرثانی کی جائے یا پھر فی الفور کوئی متبادل حل فراہم کیا جائے، تاکہ عوام کو بلاجواز پابندیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہم حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ زائرین کے جائز حقوق کا تحفظ یقینی بنائے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع , کن افراد کو استثنیٰ حاصل ہوگا؟
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 یوم کی توسیع کر دی گئی۔محکمہ داخلہ پنجاب نے 8 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ صوبے میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی برقرار ہے، دفعہ 144 کے تحت 4 یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پرمکمل پابندی ہو گی۔محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کا بتانا ہے کہ دفعہ 144 کے دوران اسلحے کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے، اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔ترجمان کے مطابق دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن وامان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر نہیں ہوگا، سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی جبکہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔