data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ اور فرانس نے غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن سے نمٹنے کے لیے نیا اور سخت سیکورٹی معاہدہ کرلیا ۔ اس معاہدے کے تحت چھوٹی کشتیوں کے ذریعے رودبار انگلستان عبور کرنے والے افراد کو فوری گرفتار کرکے واپس بھیجا جائے گا۔ برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہاکہ ہم صرف ان پناہ گزینوں کو قبول کریں گے جو حقیقتاً تحفظ کے مستحق ہوں، باقی تمام افراد کو فوری طور پر واپس بھیجا جائے گا۔ معاہدے کے مطابق غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لیے دونوں ممالک کے بارڈر سیکورٹی ادارے ایک دوسرے سے مکمل تعاون کریں گے۔خبررساں اداروں کے مطابق لندن میں برطانوی وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر عمانویل ماکروں نے مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ غیرقانونی مائیگریشن یورپی اور عالمی بحران ہے، جسے جرائم پیشہ گروہ چلا رہے ہیں۔ فرانسیسی صدر ماکروں نے کہا کہ برطانیہ اور فرانس کو یورپ کے بدلتے وقت کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط بنانا چاہیے۔ ہمارے مخالفین کو اب علم ہوگا کہ کسی پر حملے کا جواب دونوں ممالک دیں گے۔انہوںنے اس معاہدے کو نارتھ ووڈ ڈیکلریشن کا حصہ قرار دیا۔ ادھر برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ مختصر قانونی کارروائی کے بعد غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ نظام پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔پائلٹ اسکیم کے تحت ہر ہفتے 50 افراد کو سمندر کے راستے فرانس واپس بھیجا جائے گا۔

 

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور فرانس

پڑھیں:

اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی

اپنے ایک بیان میں شامی رژیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی باغی و عبوری حکومت کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاملات پر بات چیت جاری ہے اور ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں کوئی نتیجہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، دمشق پر اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا۔ دوسری جانب شام کی عبوری حکومت سے وابستہ ایک سورس نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سیکورٹی معاہدے کی بات، تب ہی ممکن ہے جب تل ابیب ان علاقوں سے پیچھے ہٹے جن پر اس نے 8 دسمبر 2024ء کو "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے کے بعد قبضہ کیا تھا۔ اس سورس نے واضح کیا کہ
۱۔ ہر معاہدہ 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔
۲۔ شام کی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرے۔
۳۔ نیز اسرائیل کے شام پر مسلسل حملوں کو بھی روکے۔
  یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب شام، اردن و امریکہ نے صوبہ سویداء کے بحران کے حل اور جنوبی شام میں استحکام کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا، جس میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ باغیوں کے زیر تسلط شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سمجھوتے دمشق کی تشویش کو دور اور شام کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، ابو محمد الجولانی نے چند دن پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا ملک، اسرائیل کے ساتھ ایک سیکورٹی معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے تا کہ اسرائیل 8 دسمبر سے پہلے والی سرحدوں پر واپس چلا جائے۔ یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد، اسرائیلی فوج نے گولان کے علاقے میں داخل ہو کر شام کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور ملک بھر میں فوجی مراکز پر حملے کئے۔ شام نے اسرائیل کے حملوں کو قنیطرہ، درعاء اور دمشق کے نواحی علاقوں میں بین الاقوامی قانون اور 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاک سعودیہ معاہدہ
  • پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کا اہم معاہدہ
  • ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کا سیکورٹی دینے کا حکم واپس
  • عدالت عظمیٰ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا
  • برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
  •  امریکاکے ساتھ جوہری توانائی کا  سنہری دور تعمیر کر رہے ہیں‘ برطانیہ