Islam Times:
2025-09-18@12:23:25 GMT

زائرین کے زمینی سفر پر پابندی

اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT

زائرین کے زمینی سفر پر پابندی

اسلام ٹائمز: ایسے زائرین کے وسائل محدود ہوتے ہیں اور وہ موسم کی سختیاں برداشت کرتے ہوئے کئی دنوں کو سفر طے کرکے نواسہ رسول کے روضہ اقدس پر حاضری دینے کی خواہش لئے بیٹھے تھے، جس پر حکومت پاکستان نے پانی پھر دیا۔ یاد رہے کہ ایک مرتبہ جب وزیر داخلہ محسن نقوی سے بلوچستان کے حالات کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنا تو ایک ایس ایچ او کی مار ہے۔‘‘ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ ایس ایچ او کوئٹہ سے تفتان بارڈر کی سیکورٹی کیوں نہیں سنبھال لیتا۔؟ بہترین سیکورٹی اداروں اور مستعد انٹیلی جنس ایجنسیز کی موجودگی میں کیا دہشتگرد ماضی کے مقابلہ میں اس قدر قدرت مند ہوچکے ہیں کہ زائرین کے سفر پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔؟ رپورٹ: سید عدیل عباس

اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت نے بے تکا فیصلہ کرتے ہوئے سکیورٹی وجوہات کو جواز بنا کر زمینی راستے سے اربعین کیلئے ایران اور عراق جانیوالے زائرین پر پابندی عائد کر دی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ منسٹری آف فارن افیئرز، بلوچستان حکومت اور سکیورٹی ایجنیسیز کیساتھ تفصیلی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس سال زائرین اربعین زمینی راستوں سے ایران اور عراق نہیں جا سکیں گے۔ یہ مشکل فیصلہ عوام کی حفاظت اور قومی سلامتی کیلئے کیا گیا ہے۔ محسن نقوی نے مزید لکھا کہ البتہ زائرین بائی ایئر سفر کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایئرلائن اتھارٹیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ آنیوالے دنوں میں زائرین کیلئے زیادہ سے زیادہ پروازوں کا اہتمام کریں۔ یاد رہے کہ پاکستان کے مختلف صوبوں سمیت ماضی میں بلوچستان میں دہشتگردی موجودہ وقت سے بھی زیادہ رہی ہے، حتیٰ کہ ایران، عراق جانے والے زائرین کی بسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، تاہم اس وقت بھی زائرین کے زمینی سفر پر پابندی عائد نہیں کی گئی۔

حکومت نے کانوائے سسٹم متعارف کرایا اور سفر کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کئے گئے اور اس حوالے سے زائرین اور شیعہ قیادت نے بھرپور تعاون کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبہ بلوچستان میں دہشتگرد سرگرم ہیں اور معصوم شہریوں سمیت سرکاری تنصیبات اور سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، تاہم عوام کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ زائرین پر پابندی کے حکومتی فیصلہ کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے مسترد کر دیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی آرگنائزر سید ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ ’’زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں، یہ پابندی محض ایک انتظامی فیصلہ نہیں، بلکہ لاکھوں عقیدت مندوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کھڑی کی گئی رکاوٹیں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔ مشکل حالات کے باوجود لاکھوں زائرین انہی راستوں سے سفر کرتے ہوئے زیاراتِ مقامات مقدسہ کیلئے جاتے ہیں۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ وزیر داخلہ کے دورہ کوئٹہ سے توقع تھی کہ زائرین کو ریلیف دیا جائے گا، مگر محسن نقوی نے امریکہ و اسرائیل کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ ’’ہمیں وزارت داخلہ سے نوٹیفیکیشن ملا ہے کہ زائرین امام حسینؑ کو بعض سکیورٹی خدشات کی بناء پر بائی روڈ جانے سے منع کر دیا گیا ہے۔ مومنین حوصلہ کریں، صبر کریں، ہم وفاقی حکومت سے رابطہ کر رہے ہیں، محسن نقوی سے رابطہ کر رہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ اس مسئلے کو کیسے حل کیا جاسکتا ہے اور جو ان شاء اللہ زائرین کے حق میں سب سے بہترین فیصلہ ہوگا، اس کو ہم ان شاء اللہ آگے بڑھائیں گے، اللہ تعالیٰ ہم سب کی مدد کرے۔‘‘ واضح رہے کہ حکومت نے یہ بھونڈا فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب زمینی راستے سے جانے والے زائرین کی تیاریاں مکمل تھیں، ویزے لگ چکے تھے۔ زمینی راستے سے جانے والے شیعہ، سنی زائرین کا تعلق متوسط طبقہ یا پھر غریب گھرانوں سے ہوتا ہے اور وہ عشق اہلبیت علیھم السلام سے سرشار اپنی کئی مہینوں کی جمع پونجھی خرچ کرکے اربعین کے سفر عشق پر روانہ ہونے کی آس لگائے بیٹھے تھے۔

ایسے زائرین کے وسائل محدود ہوتے ہیں اور وہ موسم کی سختیاں برداشت کرتے ہوئے کئی دنوں کو سفر طے کرکے نواسہ رسول کے روضہ اقدس پر حاضری دینے کی خواہش لئے بیٹھے تھے، جس پر حکومت پاکستان نے پانی پھر دیا۔ یاد رہے کہ ایک مرتبہ جب وزیر داخلہ محسن نقوی سے بلوچستان کے حالات کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’بلوچستان کے حالات ٹھیک کرنا تو ایک ایس ایچ او کی مار ہے۔‘‘ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ ایس ایچ او کوئٹہ سے تفتان بارڈر کی سکیورٹی کیوں نہیں سنبھال لیتا۔؟ بہترین سکیورٹی اداروں اور مستعد انٹیلی جنس ایجنسیز کی موجودگی میں کیا دہشتگرد ماضی کے مقابلہ میں اس قدر قدرت مند ہوچکے ہیں کہ زائرین کے سفر پر پابندی عائد کی جا رہی ہے۔؟ یہ کیسا وزیر داخلہ ہے کہ جو عشرہ محرم الحرام میں خود ماتم داری کرتے، نیازیں بانٹتے اور شبیہ ذوالجناح کی باگ تھامے نظر آتا تھا اور آج زائرین ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔؟ اگر کل خدانخواستہ ملک میں دہشتگردی مزید بڑھ جائے تو کیا مساجد پر تالے لگا دیئے جائیں۔؟

حکومت پر واضح ہونا چاہیئے کہ یہ زیارات اہلبیتؑ لوگوں کے مذہبی جذبات کا مسئلہ ہے، یہ کوئی تجارتی یا کاروباری مسافر نہیں، مشکلات میں گھری حکومت کو اپنے لئے مزید مسائل پیدا کرنے سے گریز کرنا ہوگا اور خاص طور پر مذہبی معاملات میں احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ حکومت کے سابقہ ریکارڈز سے کو دیکھتے ہوئے یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ کہیں اس پابندی کے پس پردہ کوئی اور محرکات نہ ہوں، کیونکہ ہر صورت حکومت کو اپنا یہ بھونڈا فیصلہ واپس لینا ہوگا، لیکن ماضی میں دیکھا گیا ہے کہ کسی طبقہ کی توجہ ایسے ایشوز میں الجھا کر تبدیل کرنا اور اس صورتحال کا فائدہ اٹھا کر دوسری جانب ’’کوئی اور‘‘ اقدام خاموشی سے اٹھا لینے کی روایت رہی ہے۔ بہرحال صورتحال جو بھی ہو، حکومت کو اس فیصلہ پر فوری طور پر یوٹرن لینا ہوگا، بصورت دیگر اس بے تکے فیصلہ کے اثرات انتہائی دور رس ثابت ہوسکتے ہیں، جو کہ پہلے سے کئی مسائل میں گھرے وطن عزیز کیلئے کوئی نیک شگون ہرگز نہیں ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان کے حالات پر پابندی عائد سفر پر پابندی وزیر داخلہ ایس ایچ او کرتے ہوئے کہ زائرین زائرین کے زائرین کی محسن نقوی رہے ہیں ہیں اور گیا ہے نے کہا رہے کہ ہیں کہ کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں

اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز

اسرائیلی افواج نے بدھ کے روز غزہ سٹی میں اپنی زمینی کارروائیاں تیز کردی ہیں، یہ غزہ کا وہ علاقہ ہے جہاں گزشتہ روز سے مسلسل اور شدید فضائی بمباری جاری ہے تاہم فضائی بمباری میں کم از کم 13 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق غزہ جو دو برس سے جاری جنگ کے باعث کھنڈر میں بدل چکا ہے اور شدید قحط کا شکار ہے، وہاں اب بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اس کارروائی کا مقصد ’’حماس کے فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنا‘‘ ہے۔ اسرائیلی فوج نے منگل سے شروع ہونے والی تازہ کارروائی کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آپریشن کئی ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔

غزہ سٹی جہاں کبھی 10 لاکھ افراد بستے تھے، یہاں سے بڑی تعداد میں لوگ اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے احکامات کے بعد جنوبی غزہ کی طرف نقل مکانی کی کوشش کر رہے ہیں۔

غزہ کے اسپتال حکام نے بتایا کہ رات گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں 13 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ہلاکتوں میں نصف سے زائد افراد کا تعلق غزہ سٹی ہر سے ہے۔

شفا اسپتال کے مطابق شاہتی پناہ گزین کیمپ میں ایک اپارٹمنٹ پر حملے میں ایک ماں اور اس کا بچہ ہلاک ہوا۔ مرکزی غزہ میں الواہدہ اسپتال نے اطلاع دی کہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان پر حملے میں 3 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک حاملہ خاتون بھی شامل تھی۔

خان یونس کے مغربی علاقے مواسی میں ایک خیمے پر حملے میں ایک بچہ اور اس کے والدین بھی مارے گئے۔ ان کی لاشیں ناصر اسپتال لائی گئیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے فضائی حملوں پر تبصرے سے انکار کیا۔

عالمی امدادی تنظیموں کی عالمی برادری سے اپیل
20 سے زائد بین الاقوامی امدادی تنظیموں نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ سٹی پر حملہ روکنے کے لیے سیاسی، معاشی اور قانونی تمام ذرائع استعمال کرے۔ یہ اپیل ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام عائد کیا ہے۔

تنظیموں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ممالک کو ’’سیاسی، معاشی اور قانونی تمام دستیاب ذرائع استعمال کرتے ہوئے مداخلت کرنی چاہیے‘‘ کیوں کہ یہ لمحہ ’’فیصلہ کن اقدام‘‘ کا تقاضا کرتا ہے۔ اس بیان پر ناروے ریفیوجی کونسل، اینیرا اور سیو دی چلڈرن سمیت دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے دستخط کیے۔

امدادی کارکنوں نے غزہ سٹی میں اسرائیلی کارروائی سے قبل گزشتہ ہفتے ایک گودام پر اسرائیلی حملے کے بعد ہزاروں قیمتی قدیم آثار محفوظ مقام پر منتقل کر دیے ہیں۔ یہ نوادرات 25 سالہ کھدائی کے دوران ملے تھے جن میں چوتھی صدی کے بازنطینی دور کے ایک خانقاہ کے آثار بھی شامل تھے جب کہ اسرائیلی فوج کا دعویٰ تھا کہ حماس اس عمارت کو انٹیلی جنس مقاصد کے لیے استعمال کرتی تھی۔

بین الاقوامی امدادی اداروں نے فوج سے آثار کو منتقل کرنے کے لیے مہلت لی۔ کارکنوں نے جلدی میں نوادرات کو ٹرکوں میں منتقل کیا تاہم کچھ اشیا ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں یا پیچھے رہ گئیں۔ اب یہ سامان کھلی جگہ پر رکھا گیا ہے اور پھر بھی خطرے سے دوچار ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبر دار کیا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں امن صرف دو ریاستی حل سے ممکن ہے، اس کے بغیر ’’انتہا پسندی پوری دنیا میں پھیل جائے گی، جس کے انتہائی منفی اثرات ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ’’دو ریاستی حل غالب آئے۔‘‘

فلسطینی رہنماؤں کو امید ہے کہ آئندہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کم از کم 10 ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے تاہم اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو دو ریاستی حل حل کی مخالفت کرتے ہیں اور اپنے قریبی اتحادی امریکا کے ساتھ اس اجلاس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • عراق کا نیا فیصلہ: 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کے لیے زیارت پر پابندی
  • عراق زیارات کے لیے نئی پالیسی: 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے ویزہ نہیں ملے گا
  • عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
  • اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں
  • سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور
  • سکولز میں بچوں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • حکومت کا توشہ خانہ میں جمع تحائف کا مکمل ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ
  • اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
  • سکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال پر پابندی کی قرارداد منظور
  • خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ